غزہ میں جاری جنگ کے درمیان اسرائیل کا لبنان پر اب تک کا سب سے بڑا حملہ ہے۔
لبنان بھر میں حزب اللہ کو نشانہ بناتے ہوئے ایک ساتھ پیچرز دھماکے کو انجام دیا گیا ہے۔
جس میں حزب اللہ کے ایک ہزار سے زائد جنگجو زخمی ہوئے ہیں۔ جبکہ 9 کی موت ہو چکی ہے۔
پیجر کی معیاری بیٹری سے دھماکے کا امکان نہیں ہوتا، پیجر جدید ترین نظام پر میسج بھیجتا ہے مگر اس کی ہیکنگ ممکن ہے۔ پیجر ریڈیو فریکوئنسی پر کام کرتے ہیں جنھیں کنٹرول کیا جا سکتا ہے، پیجر قابل اعتماد اور مؤثر مواصلاتی ٹول ہے تاہم اس میں متعدد کمزوریاں بھی ہیں،
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے جنگجوؤں کے موبائل فون ہیک کیے اور پھر دھماکہ کیا۔ تاہم اسرائیل کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق پیجرز اور ریڈیوز میں دھماکوں سے اب تک حزب اللہ کے تقریباً ایک ہزار کارکن زخمی ہو چکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق بیک وقت ہونے والے دھماکوں میں شام میں حزب اللہ کے لوگ بھی زخمی ہوئے۔ لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے۔ اس حملے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کے موبائل اچانک پھٹ گئے، جس سے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔
جب حزب اللہ نے راکٹ اور ڈرون فائر کرنا شروع کیے تو تقریباً 60,000 اسرائیلی لبنان کی سرحد کے قریب اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور ہوئے۔
حزب اللہ کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلیوں کو اپنے گھروں کو واپس جانے سے روکنے کے لیے حملے جاری رکھیں گے۔
ان حملوں میں 26 شہری اور 20 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے ہیں۔