حال ہی میں لبنان میں کئی پیجر دھماکے ہوئے۔
اس پیجر دھماکے نے لبنان کے کئی شہروں میں سنسنی پیدا کردی۔
پیجردھماکے میں حزب اللہ ارکان کے 20 افراد ہلاک ہوئے جبکہ کئی افراد زخمی بھی ہوئے۔
حزب اللہ کے جنگجو پیغامات کی رسائی کیلئے پیجرز کا استعمال کرتے ہیں جس میں دھماکے کے بعد اسرائیل کے ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا۔
حزب اللہ نے الزام لگایا کہ اس حملے میں اسرائیل کا ہاتھ تھا۔ لیکن اب اس حادثہ کا کیرالہ کنکشن بھی سامنے آرہا ہے۔
الزام ہے کہ اسرائیل نے پیجر بنانے والی کمپنی کے ساتھ مل کر اس میں کچھ دھماکہ خیز مواد ڈالا تھا۔
اس حملے میں کئی شیل کمپنیوں کے نام سامنے آرہے ہیں ان میں سے ایک کا بانی کیرالہ میں پیدا ہونے والا ہندوستانی شخص ہے۔
ہنگری کے ایک میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق پیجر معاہدے میں بلغاریہ کی ایک کمپنی۔ نورٹا گلوبل لمیٹڈ بھی شامل تھی۔
اس کمپنی کے بانی نارویجن شہری رینسن جوز ہیں جن کے ملوث ہونے کی تحقیقات جارہی ہیں۔
رنسن جوز کا تعلق اصل میں کیرالہ کے ویناڈ سے ہے۔
واضح رہے کہ 17 ستمبر کو لبنان بھر میں ایک گھنٹے کے اندر تقریباً 3 ہزار پیجرز پھٹ گئے۔ حادثے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے۔ جبکہ 2800 افراد زخمی ہوئے۔ حزب اللہ نے اسے اسرائیل کی ایک چال قرار دیا۔ پیجر ایک چھوٹا آلہ ہے جو پیغامات بھیجنے اور وصول کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔