بھارت نے عالمی ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں جنوبی افریقہ کو سات رنز سے شکست دیکر ورلڈ کپ اپنے نام کر لیا ہے۔ ٹیم انڈیا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا جہاں 7 وکٹوں کے نقصان پر 176 رنز بنائے۔ جواب میں جنوبی افریقہ نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 169 رنز ہی بناسکی،
ٹیم انڈیا کی بلے بازی شروعات میں کافی خراب رہی اور محض 34 رنز پر اس نے اپنے تین کھلاڑیوں کو کھو دیا۔ کریز پر وراٹ کوہلی اور اکشر پٹیل کے مابین بہتر کارکردگی کے سبب چودہویں اوور کی پہلی گیند پر اکشر پٹیل نے چھکا مار کر ٹیم کے مجموعی اسکور کو 100رنز کے پار کیا، لیکن وکٹ کیپر ڈی کاک کے بہترین تھرو کے باعث اکشر پٹیل47 رن پر رن آؤٹ ہو گئے،ٹوسری طرف وراٹ کوہلی نے اپنی نصف سنچری تک کافی احتیاط سے کھیلتے رہے تاہم اس کے بعد انہوں نے دھواں دار بلے بازی کی اور 76 کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ کوہلی نے 59 گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 76رنز بنائے اور جنوبی افریقہ کو 177رنوں کا ہدف دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کی شروعات انتہائی خراب رہی اور محض 12رنز پر اس کے بھی دو بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کاک اور کرسٹن اسٹبس کے مابین بہتر شراکت نے جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم کر دی، اسٹبس 31 رنز بنا کر کلین بولڈ ہو گئے جبکہ ڈی کاک بھی جلد ہی چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ دوسری جانب ہنرک کلاسن نے میچ کا رخ ہی بدل دیا جہاں چھکوں اور چوکوں کی بارش سے میچ کو تیس گیندوں میں تیس رنوں کے ہدف تک پہنچا دیا تھا،بالآخر کلاسن کو پانڈیا آؤٹ کرنے میں کامیاب رہا، جس سے میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا،کلاسن کے آؤٹ ہونے کے بعد افریقہ کی پاری تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئی،اٹھارہویں اوور میں جسپریت بمراہ نے محض دو رنز دیکر مارکو جانسن کو کلین بولڈ کر دیا۔ انیسویں اوور میں بھی ارشدیپ سنگھ نے اپنا جادو دکھایا اور محض چار رنز دئے اور افریقہ کے سامنے آخری اوور میں سولہ رنز کا مشکل ہدف رکھا۔
آخری اوور کی پہلی گیند پر ہی ہاردک پانڈیا نے ملر کو آؤٹ کیا۔ ملر نے چھکا مارنے کی کوشش کی مگر سوریہ کمار یادو نے باونڈری لائن پر بہترین کیچ لیکر میچ کو واپس اپنی ٹیم کے حق میں موڑ دیا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم آخری اوور میں 16رنز نہ بنا سکی اور سات رنوں سے ورلڈ کپ کا فائنل میچ ہار گئی، جس کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم نے 17 سال بعد ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا ۔اس سے پہلے سال 2007 میں ہندوستانی ٹیم نے مہندر سنگھ دھونی کی کپتانی میں ٹی 20 ورلڈ کپ جیتا تھا۔ جہاں بھارت نے پاکستان کو 5 رنز سے شکست دے کر خطاب اپنے نام کیا تھا،تاریخ کو دہراتے ہوۓ 17 سال بعد روہت شرما کی قیادت میں ٹیم انڈیا نے ایک ارب 40 کروڑ ہندوستانیوں کی دعاؤں اور توقعات پر پورا اترتے ہوئے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت لیا ہے، اس سے قبل ہندوستان نے 2011 میں آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ جیتا تھا اور 2013 میں چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی،اس اعتبار سے ہندوستان نے 11 سال بعد آئی سی سی ٹرافی جیتی ہے۔ روہت شرما اور وراٹ کوہلی کے لیے یہ ورلڈ کپ کافی اہم تھا کیونکہ دونوں عظیم کھلاڑی نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ سے الوداع کہ دیا ہے۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کا خطاب جیتنے کے بعد وراٹ کوہلی اور روہت شرما نے اس فارمیٹ سے سبکدوش ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ روہت نے 159 میچ میں بھارت کی نمائندگی کی جبکہ کوہلی نے 125 میچ بھارت کے لیے کھیلے۔ روہت نے نو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کھیلے جبکہ کوہلی نے چھ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کی نمائندگی کی، جس میں وہ دو مرتبہ پلیئر آف دی ٹورنامنٹ بھی منتخب ہوئے،
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں روہت شرما نے کہا کہ جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلا گیا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا فائنل میچ ان کے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کیریئر کا آخری میچ تھا،روہت شرما نے مزید یہ بھی کہا کہ یہ میرا آخری میچ تھا، اس فارمیٹ کو ورلڈ کپ جیتنے کے بعد الوداع کہنے سے اچھا کوئی موقع نہیں تھا، روہت شرما نے دنیا میں سب سے زیادہ 159 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں۔ جس میں انہوں نے 151 اننگز میں 32 کی اوسط سے سب سے زیادہ 4231 رنز بنائے۔ اس فارمیٹ میں روہت کا سب سے بڑا انفرادی اسکور 121 رنز ہے۔ روہت نے اس فارمیٹ میں پانچ سنچریاں اور 32 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔ انہوں نے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ 205 چھکے بھی لگائے ہیں۔
واضح رہے کہ روہت سے پہلے ویراٹ کوہلی نے بھی ٹی ٹوئینٹی انٹرنیشنل فارمیٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا،
وراٹ کوہلی نے میچ کے بعد کہا کہ یہ میرا بھارت کے لیے آخری ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ تھا۔ ہم سب یہ ورلڈ کپ جیتنا چاہتے تھے، انھوں آگے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ نئی نسل کے لیے جگہ چھوڑ دی جائے، امید ہے کچھ اچھے پلیئرز اس ٹیم کو آگے لے کر جائیں گے،وراٹ کوہلی نے بھارت کے لیے 125 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے ہیں جس میں انھوں نے 117 اننگز میں 49 کے اوسط سے 4188 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اس فارمیٹ میں سب سے بڑا انفرادی اسکور 122 ناٹ آوٹ رنز ہے۔ انھوں بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ایک سنچری اور 38 نصف سنچریاں بھی لگائی ہیں۔ اس فارمیٹ میں کوہلی نے 124 چھکے اور 369 چوکے لگائے ہیں،