Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
National

ملک بھر میں نۓ فوجداری قوانین کا ہوا آج سے نفاذ

مجرمانہ طریقہ کار کو کنٹرول کرنے والے تین نئے قوانین ملک میں آج سے نافذ ہوگئے ہیں۔ فوری انصاف کو یقینی بنانے کیلئے ایف آئی آر سے لے کر فیصلے تک وقت کی حدیں ان نئے قوانین میں جوڑ دی گئی ہیں۔
تین نئے فوجداری قوانین یعنی انڈین جوڈیشل کوڈ، انڈین سیکیورٹی کوڈ اور انڈین ایویڈینس ایکٹ آج سے  ملک بھر میں نافذ کر دیا گیا ہے۔ جس کے ساتھ ہی  قوانین میں کچھ  اہم تبدیلیاں بھی آئی ہیں،نئے قانون میں  اب ریپ کے لیے دفعہ 375 اور 376 کو سیکشن 63 سے تبدیل کیا جائے گا۔ ساتھ ہی گینگ ریپ کے لیے دفعہ 70 اور قتل کے لیے دفعہ 302 کے بجائے دفعہ 101 ہو گی۔ انڈین جوڈیشل کوڈ میں 21 نئے جرائم شامل کیے گئے ہیں، جن میں ایک نیا جرم موب لنچنگ ہے۔ اس میں موب لنچنگ پر بھی قانون بنایا گیا ہے۔ ساتھ ہی قانون میں خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کے نئے باب کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جہاں بچے کی خرید و فروخت کو ایک گھناؤنا جرم قرار دیا گیا ہے جس کے لیے سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ نابالغ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کی سزا موت یا عمر قید ہوگی،فوجداری مقدمات کی رفتار تیز کرنے کیلئے نئے قانون میں 35 مقامات پر ٹائم لائنز کا اضافہ کیا گیاہے۔ شکایت موصول ہونے کے بعد ایف آئی آر درج کرنے، تحقیقات مکمل کرنے، عدالت سے نوٹس لینے، دستاویزات داخل کرنے اور مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد فیصلہ دینے کیلئے ایک مقررہ وقت  طۓ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نئے قانون کا ان مقدمات کی تفتیش اور ٹرائل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جو یکم جولائی سے پہلے درج کیے گئے تھے۔ یکم جولائی سے تمام جرائم نئے قانون کے تحت درج کیے جائیں گے۔ عدالتوں میں پرانے مقدمات پرانے قانون کے تحت ہی سنے جائیں گے، نئے قانون کے دائرہ کار میں نئے مقدمات کی چھان بین اور سماعت کی جائے گی۔