برطانیہ میں چار جولائی 2024 کو ہوۓ انتخابات میں لیبر پارٹی نے 650 کے ایوان میں 412 نشستیں حاصل کر کے ایک نئی تاریخ رقم کر دی ہے۔اس جیت کے ساتھ ہی برطانوی پارلیمنٹ میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد بھی پہنچی ہے،برطانیہ سمیت دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے مسلم مخالف جذبات کے باوجود، برطانیہ کی تاریخ میں اب تک سب سےزیادہ 23 مسلم امیدوار پارلیمنٹ پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ برطانیہ میں یہ بدلاؤ غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کو بھی مانا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس انتخاب سے قبل برطانوی پارلیمنٹ میں 19مسلم ارکان تھے،مگر اس سال2024 میں ایک نئی تاریخ رقم ہوئی جہاں اب مسلمانوں کی تعداد 23 تک پہنچ چکی ہے۔ 300سالہ پرانہ برطانوی پارلیمنٹ کے تاریخی باب میں پہلی بار 23 مسلم امیدواراس پارلیمنٹ تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ برطانیہ کے پارلیمانی انتخابات کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پتہ چلتا ہے کہ، 1997 میں کامیاب ہوکر رکن پارلیمنٹ بننے والے پہلے ایشین پاکستانی نژاد مسلمان لیبر پارٹی سے محمد سرور تھے ۔
برطانیہ کا یہ عام انتخاب تاریخ کا ایک اہم حصہ بن چکا ہے کہ جہاں لیبر پارٹی اور آزاد امیدواروں نے نئی تاریخ رقم کر دی ہے،ایک طرف دنیا بھر میں مسلم مخالفت کی ہوائیں تیز ہو رہی ہے تو دوسری طرف برطانوی پارلیمانی انتخاب میں مسلمانوں کی اتنی بڑی تعداد کی کامیابی قابل تعریف ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے پارلیمانی انتخابات 2024 کے لیے 6 جون کو ووٹ ڈالے گئے تھے۔ پارلیمنٹ کی 650 نشستوں کیلئے 4 ہزار سے زائد امیدوار مدمقابل تھے۔ عام انتخابات میں لاکھوں مسلمان ووٹرز سمیت تقریباً 5 کروڑ ووٹرز نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ برطانیہ کے مسلمانوں نے مسلم ووٹ کے نام سے دسمبر 2023 میں ایک مہم شروع کی تھی، جس کا واحد مقصد مقامی مسلمانوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ووٹ ڈالنے پر آمادہ کرنا تھا۔