جنگ بندی کی کوششوں کے درمیان غزہ میں اسرائیلی فوجی کی کارروائی نے سخت شدت اختیارکرلی ہے۔ گزشتہ روز وسطی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں تقریبا 20 فلسطینی مارے گئے جن میں چھ بچے اور تین خواتین بھی شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ روز بروز بدھ کو غزہ شہر پر ہزاروں پمفلٹس گرائے جس میں یہ حکم نامہ تھا کہ تمام رہائشیوں کو پٹی کے مرکزی شہر میں فوجی کارروائی کے پیش نظر وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا گیا ہے۔
پمفلٹس میں لکھا تھا کہ ’غزہ شہر میں ہر ایک شخص کو شہر سے باہر نکلنے اور جنوب میں محفوظ علاقوں کو جانے کے لیے راستے متعین کیے گئے ہیں۔
ان میں لوگوں کو خبردار کرتے ہوۓ کہا گیا کہ جب فوج حماس کے اہداف کو نشانہ بنائے گی تو شہری علاقہ خطرناک جنگ کا میدان بن جائے گا،
یاد رہے کہ اسرائیل نے 27 جون کو شہر کے کچھ حصے سے جگہ خالی کرنے کا پہلا باضابطہ حکم جاری کیا تھا اس کے بعد پھر مزید دو ایسے حکم نامے جاری کیے گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی شہر کے مشرقی علاقے شجاعیہ میں تازہ کارروائی شروع کرنے کے بعد سے دسیوں ہزار شہری پہلے ہی غزہ شہر سے کوچ کر چکے ہیں جہاں زمینی لڑائی شروع ہو گئی ہے۔
یاد رہے کہ غزہ کی وزارت صحت کی طرف سے منگل کو جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت ظلم و ستم سے اب تک 38,243 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے، خواتین اور عام شہری ہیں،