حیدرآباد کے پرانے شہر میں پیٹ کے امراض سے متعلق ایک نیا وائرس نے جنم لے لیا ہے۔ شہر میں نورو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے،ڈاکٹرز نے اس کی روک تھام اور علاج سے لوگوں کو آگاہ رہنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ یہ بہت آسانی سے پھیلنے والا ایک وائرس ہے۔
متعدد اسپتال میں روزانہ درجنوں کیسز رجسٹرڈ ہورہے ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق یہ وائرس، جو گیسٹرو اینٹرائٹس کی عام وجہ ہے۔ یاد رہے کہ انکی علامات میں اسہال، قۓ اور جسم میں تیزی سے پانی کی کمی شامل ہیں، جس سے گردوں کو نقصان پہنچنے کا شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جبکہ مریضوں کو ڈائیلاسز بھی کرانا پڑ سکتا ہے۔اس کے علاوہ ذیابیطس کے مریض اس انتہائی متعدی وائرس کا سب سے زیادہ شکار ہوسکتے ہیں۔ ایک رپورٹس کے مطابق دبیر پورہ، یاقوت پورہ، ملک پیٹ کے علاوہ اطراف و اکناف کے علاقوں سے نورو وائرس کے زیادہ کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔ وہیں ڈاکٹرز نے دیگر علاقوں میں بھی اس وائرس کے پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔
بتادیں کہ نورو وائرس ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو کھانے، پانی، مریض کے ساتھ قریبی رابطہ،اور آلودگی کے ذریعہ پھیل سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر کسی میں کوئی علامات نہ ہو اس کے باوجود بھی یہ متعدی ہو سکتا ہے۔
اس کے علاج کا ایک اہم حصہ پانی کی کمی ہے، اگر جسم میں پانی کی کمی کو ظاہر کرنے والی کوئی علامت ہے، جیسے چکر آنا یا کمزوری، تو سنگین حالات سے بچنے کے لئے فورا لیکوئڈ اور الیکٹرولائٹس کی کمی کو پورا کرنا چاہیۓ۔
واضح رہے کہ ماہرین نے اس بات سے خبردار کیا ہے کہ نورو وائرس ایک شخص سے دوسرے شخص میں بھی منتقل ہو سکتا ہے اس کے علاوہ آلودہ جگہوں پر ہاتھ لگانے یا چھونے سے بھی وائرس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔ اس وائرس سے زیادہ تر لوگ چند دنوں میں ٹھیک ہو جاتے ہیں لیکن کچھ لوگ طویل دنوں تک بھی اس کے چپیٹ میں رہ سکتے ہیں۔