Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
World

بنکاک گھومنے گۓ چھہ دوستوں کی حیات ہوٹل میں ہوئی موت

بنکاک کے حیات ہوٹل سے 6 غیر ملکی شہریوں کی لاشیں ملنے کے واقعے نے تھائی لینڈ میں ہلچل مچا دی ہے۔ پولیس کے مطابق ان افراد کی موت کی وجہ زہر دینے سے ہوئی ہے۔ ابھی اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی کہ اسے یہ زہر کسی نے دیا ہے ۔ تھائی لینڈ کی وزیر اعظم شریتھا تھاوسین نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
بتا دیں کہ ان لاشوں کو سب سے پہلے ہوٹل کے صفائی کرنے والوں نے دیکھا تھا۔
پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں کو ممکنہ طور پر سائینائیڈ زہر ملا کر چائے پلائی گئی تھی۔
تفتیشی افسران کے مطابق ان سب کی لاشیں ملنے سے 24 گھنٹے قبل ہی موت ہو چکی تھی۔
ان لاشوں کے ملنے کے بعد شہر میں افراتفری پھیل گئی ہے۔
پولیس اور حکام نے بتایا کہ بینکاک کے مرکز میں واقع لگژری حیات ہوٹل سے چھ افراد کی لاشیں ملی ہیں اور بنیادی طور پر شبہ ہے کہ ان کی موت زہر کھانے سے ہوئی ہے۔
بنکاک پولیس کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل تھیٹی سنگسوانگ نے مرنے والوں کی شناخت دو ویتنامی امریکیوں اور چار ویت نامی شہریوں کے طور پر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں تین مرد اور تین خواتین شامل ہیں۔ ۔ تفتیش کاروں نے بتایا کہ موت شدہ افراد کے منہ سے جھاگ نکل رہی تھی۔ متاثرین نے گرینڈ حیات ایروان ہوٹل میں سات ناموں سے متعدد کمرے بک کرائے تھے اور کچھ اس کمرے سے مختلف منزل پر مقیم تھے جہاں وہ مردہ پائے گئے تھے۔
ہوٹل کی ایک خاتون ملازمہ نے سب سے پہلے ان کی لاشیں دیکھیں۔ جس کمرے میں لاشیں ملی ہیں وہاں رہنے والے لوگ منگل کو پہلے ہی چیک آؤٹ کر چکے تھے اور ان کا سامان پہلے ہی سے بھرا ہوا تھا۔ تھیٹی نے کہا کہ کمرہ سروس سے پہلے کھانے کا آرڈر دیا گیا تھا، جو نہیں کھایا گیا تھا، لیکن مشروبات استعمال کیے گئے تھے۔ انہوں نے موت کی وجہ کی تصدیق نہیں کی، لیکن کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ موت ہوٹل کے عملے کے بلائے جانے کے بعد منگل کی شام پولیس کے جائے وقوعہ پر پہنچنے سے تقریباً 24 گھنٹے پہلے ہوئی تھی۔