ملائیشیا کے 65 سالہ نئے بادشاہ سلطان ابراہیم اسکندر بادشاہیت کے منصب پر فائز ہو چکے ہیں۔
منصب سنبھالتے ہی سلطان ابراہیم اسکندر نے کہا کہ وہ عدل وانصاف کے ساتھ حکومت کریں گے۔
بتا دیں کہ ملائیشیا میں اپنی نوعیت کی منفرد بادشاہت ہے جس میں تخت کی ذمہ داری نو ریاستوں کے شاہی خاندانوں میں گردش کے ذریعے تقسیم کی جاتی ہے۔
ہربادشاہ کو پانچ سال حکومت کرنے کے لیے موقع ملتا ہے۔ موجودہ بادشاہ کا تعلق ملک کے صوبہ جوہر سے ہے۔ جن کے پاس پانچ ارب روپے سے زائد کی دولت ہے۔
اسکے علاوہ بادشاہ سلطان ابراہیم ایک کامیاب تاجرہیں،وہ چین کے پریشان کن ڈویلپر کنٹری گارڈن کے ساتھ جوہر میں ملٹی بلین ڈالر کے فاریسٹ سٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹ میں شراکت دار ہیں اور وہ سنگاپور کے ساتھ ہائی سپیڈ ریل پروجیکٹ کو دوبارہ شروع کرنے اور بحران زدہ فاریسٹ سٹی پروجیکٹ کو فروغ دینے کا منصوبہ بھی بنا رہے ہیں۔
بتا دیں کہ انکی ملکیت میں پرائیویٹ جیٹ کے علاوہ ان کے پاس کاروں اور بائک کا بڑا ذخیرہ ہے۔ اور عالمی سطح پر بہت سی جائیدادیں بھی ہیں۔ یہی نہیں بلکہ سلطان ابراہیم کی اپنی فوج بھی ہے اور وہ واحد ایسے حکمران ہیں جن کے پاس اپنی فوج ہے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا میں، بادشاہ کا کردار بنیادی طور پر رسمی ہوتا ہے، لیکن پارلیمانی تعطل کی صورت میں وہ سیاسی نظام میں مداخلت کر سکتا ہے۔