پیرس اولمپکس 2024 میں جہاں ایک طرف ہندوستانی کھلاڑی منو بھاکر نے تاریخ رقم کر دی ہے تو دوسری طرف اسی اولمپکس میں ایک اور خاتون ہے جس نے کوئی میڈل تو نہیں جیتا، مگر لوگوں کے دلوں کو جیت لیا ہے۔
بتا دیں کہ مصری فینسر ندا حفیظ نے اولمپکس 2024 میں جب حصہ لیا تو وہ اس دوران سات ماہ کی حاملہ تھیں۔
اس بات کا انکشاف خود 26 سالہ فینسر ندا حفیظ نے ایونٹ کے بعد کیا ہے۔
فینسر نے اپنا پہلا میچ سیبر میچ میں جیتا لیکن وہ آخری 16 میں شکست کے بعد باہر ہوگئیں۔
قاہرہ کی رہائشی ندا حفیظ کے لیے یہ تیسرا اولمپکس تھا۔ انہوں نے کہا کہ اولمپکس میں شرکت کرنا ان کے لیے فخر کی بات ہے۔ ندا نے راؤنڈ آف 32 میں امریکہ کی الزبتھ ٹارٹاکووسکی کو 15-13 سے شکست دی تھی۔ اس کے بعد وہ پری کوارٹر فائنل میں جنوبی کوریا کی جیون ہیونگ سے 15-7 سے ہار گئیں۔
جسکے بعد فینسر ندا حفیظ نے سوشل میڈیا پر ایک جذباتی پوسٹ کرتے ہوۓ کہا کہ جو آپ کو پوڈیم پر دو کھلاڑیوں کے طور پر نظر آرہا تھا وہ اصل میں دو نہیں، بلکہ تین تھے، ایک میں دوسرا میرا مدمقابل اور تیسرا میرا وہ بچہ جو ابھی دنیا میں آنے والا ہے۔ مزید انہوں نے کہا کہ مجھے اور میرے غیر پیدائشی بچے کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا، چاہے وہ جسمانی ہو یا جذباتی۔ حمل کا وقت اپنے آپ میں مشکل ہے۔ زندگی اور کھیلوں کے درمیان توازن برقرار رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا مشکل تھا، لیکن یہ اس کے قابل تھا۔
ندا نے اپنے شوہر ابراہیم ایہاب کی حمایت کے بارے میں بتایا کہ،میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے اپنے شوہر اور اپنے خاندان کا اعتماد حاصل تھا اور میں اس حد تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔