Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

مرکزی حکومت نے جاری کی بل کی کاپی،وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 40 کومنسوخ کرنے کی تیاری

مرکزی حکومت نے وقف بورڈ کے اختیارات کو ختم کرنے کی پوری تیاری کر لی ہے،ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت جلد ہی پارلیمنٹ میں وقف بورڈ ایکٹ میں ترمیم سے متعلق بل پیش کرنے جا رہی ہے۔ وقف بورڈ میں اصلاحات سے متعلق سرکار نے بل کی کاپی بھی جاری کر دی ہے۔ 
بتا دیں کہ مرکزی حکومت وقف سے متعلق دو بل پارلیمنٹ میں لانے جا رہی ہے۔ پہلے بل کے ذریعے مسلم وقف ایکٹ 1923 کو منسوخ کر دیا جائے گا اور دوسرے بل کے ذریعے وقف ایکٹ 1955 میں ترمیم کی جائے گی۔ جس کی کاپی جاری کر دی گئی ہے،
حکومت ترمیمی بل 2024 کے ذریعے  44 ویں  ترامیم کرنے جا رہی ہے۔ حکومت نے کہا کہ بل لانے کا مقصد وقف املاک کو آسانی سے چلانے اور برقرار رکھنا ہے۔اس میں وقف ایکٹ 1995 کی دفعہ 40 کو ہٹایا جا رہا ہے، یاد رہے کہ اس ایکٹ کے تحت وقف بورڈ کو کسی بھی جائیداد کو وقف جائیداد قرار دینے کا حق حاصل ہے۔ 
آپ کو بتاتے چلیں کہ وقف ایکٹ 1995 کا نام بدل کر انٹیگریٹڈ وقف مینجمنٹ، امپاورمنٹ، ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ ایکٹ 1995 رکھا جائے گا،
ساتھ ہی سنٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف بورڈ میں مسلمانوں اور غیر مسلموں کی مناسب نمائندگی ہوگی۔ مسلم کمیونٹیز میں دیگر پسماندہ طبقات؛ شیعہ، سنی، بوہرہ، آغاخانی کو نمائندگی فراہم کرنا ہے۔ خواتین کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ مرکزی کونسل اور ریاستی وقف بورڈ میں دو خواتین کا ہونا لازمی ہوگا۔ اس میں ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس کے ذریعے وقف کے رجسٹریشن کے طریقے کو ہموار کرنا بھی شامل ہے۔