حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ اور ایران نے اسرائیل پر حملہ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ایران اسرائیل پر براہ راست حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ہنیہ کی شہادت کے ایک دن بعد سے ہی حزب اللہ اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں۔ گزشتہ کل 11 اگست کی رات کو حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں 30 سے زائد راکٹ فائر کیے۔ تاہم کئی راکٹوں کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے تباہ کر دیا۔ مگر اسکے ساتھ ہی امریکہ نے اس حملے کو ناکام بنانے کے لیے اسرائیل کو مدد کی یقین دہانی کی ہے۔
حزب اللہ کے حملے میں کسی بھی طرح کے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اس حملے کے بعد حزب اللہ نے ایک بیان جاری کیا ہے۔ جاری کردہ بیان میں حزب اللہ نے کہا، اسرائیل کے کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ زیادہ تر میزائل کھلے میدانوں میں گرے ہیں۔ جس کی وجہ سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
اس حملے کے بعد امریکہ اسرائیل کی مدد کے لیے آگے آ گیا ہے۔ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے مشرق وسطیٰ میں گائیڈڈ میزائل آبدوزوں کی تعیناتی کا حکم دیا ہے، انہوں نے اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ سے بات کی اور انہیں بتایا کہ انہوں نے مدد کے لیے دو بحری جہازوں اور ایک آبدوز کی تعیناتی کا حکم دیا ہے۔
یاد رہے کہ حزب اللہ فلسطین میں اسرائیلی تشدد کے بعد سے ہی اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں، اسی بیچ 31 جولائی کو ایران کے دارالحکومت تہران میں اسماعیل ہانیہ کو شہید کر دیا گیا۔
اسرائیل نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن اس سے انکار بھی نہیں کیا۔ جس کے بعد ایران نے اس قتل کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہرایا۔ اس کے بعد سے ایران اور حزب اللہ نے اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل پر براہ راست حملے کریں گے۔ یہی وجہ ہے کہ حزب اللہ مسلسل اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں۔