تھائی لینڈ کی پارلیمنٹ نے ملک کے سابق وزیر اعظم تھاکس شیناواترا کی بیٹی پینٹونگٹرن چناواٹ کو تھائی لینڈ کی نئی وزیر اعظم منتخب کیا ہے۔ پارلیمنٹ کا یہ فیصلہ تھائی لینڈ کے سابق وزیر اعظم سریتھا تھاویسین کو عہدے سے ہٹانے کے بعد سامنے آیا ہے.
37 سالہ پینٹونگٹرن تھائی لینڈ کی تاریخ کی سب سے کم عمر کی وزیر اعظم بن گئی ہیں اور وہ اس عہدے پر فائز ہونے والی ملک کی دوسری خاتون بھی ہیں۔
آنٹی ینگ لک ملک کی پہلی خاتون تھیں جو تھائی لینڈ کی وزیر اعظم بنیں۔
پینٹونگٹرن کو آئینی عدالت کی جانب سے سابق وزیر اعظم سریتھا توسین کو برطرف کیے جانے کے صرف دو دن بعد وزیر اعظم کے عہدے کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔
پینٹونگٹرن اور سابق وزیر اعظم سریتھا توسین دونوں کا تعلق فیو تھائی پارٹی سے ہے۔ شیناوترا 2023 کے انتخابات میں دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔
پینٹونگٹرن کے خاندان کے چار افراد اس سے قبل تھائی لینڈ کے وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔ ان کے والد تاکسین اور خالہ ینگ لک سمیت تین دیگر وزرائے اعظم کو بغاوت کی وجہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
پینٹونگٹرن سابق وزیر اعظم تھاکسن کی سب سے چھوٹی بیٹی ہیں۔ ان کے والد تھاکسن شیناوترا 15 سال کی جلاوطنی کے بعد گزشتہ سال ہی اپنے ملک واپس آئے تھے۔ تھاکسن 2001 میں تھائی لینڈ کے وزیر اعظم منتخب ہوئے لیکن 2006 میں بغاوت کے بعد انہیں جلاوطن ہونا پڑا تھا۔
جلاوطن ہونے کے بعد بھی تھائی لینڈ کی سیاست میں پینٹونگٹرن کی مقبولیت میں کمی نہیں آئی۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کے لوگوں نے ان کی بیٹی کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے منتخب کیا، خاص بات یہ ہے کہ پیٹونگٹرن چناوت نے حاملہ ہونے کے باوجود گزشتہ انتخابات میں بھرپور طریقے سے انتخابی مہم چلائی تھی۔ اس میں انہیں عوام کی طرف سے کافی پذیرائی حاصل ہوئی۔