غزہ میں پچیس سال بعد پولیو کا کیس درج کیا گیا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق دیرالبلاح میں دس ماہ کی بچی میں پولیو کی تصدیق کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ نے اسرائیلی بمباری اور گولا باری سے تباہ حال علاقے میں پولیو کے قطرے پلانے کے لیے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 11 ماہ سے حالت جنگ میں رہنے والے علاقے غزہ میں گزشتہ 25 سالوں کے دوران پولیو کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا، تاہم جون میں اس علاقے کے گندے پانی سے حاصل کیے گئے نمونوں میں ٹائپ ٹو پولیو وائرس کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔
غزہ میں پولیو وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے 6 لاکھ 40 ہزار بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے 2 ہفتوں کی جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی صحت اور بچوں سے متعلق عالمی اداروں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے غزہ میں موجود تمام بچوں کو پولیو ویکسین پلانے کے لیے حکمت عملی بنالی ہے اور ممکنہ طور پر وہ رواں ماہ کے آخر میں پولیو مہم کا آغاز کرسکتے ہیں تاہم اس کے لیے حماس اور اسرائیل کے درمیان 10 ماہ سے جاری جنگ میں وقفہ کرنا ہوگا۔
عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اگست کے آخری میں اسرائیلی ایئرپورٹ سے ٹائپ ٹوپولیو وائرس کی 16 لاکھ خوراکیں غزہ پہنچنے کی توقع ہے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد سے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی فوج کی زمینی اور فضائی کارروائیاں جاری ہیں جس میں اب تک بچوں، خواتین سمیت 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ، خان یونس سمیت کئی علاقوں میں رہائشی عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہو گیا ہے جبکہ پورا شہر ملبے کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔