پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے عہدے کے لیے انتخابات لڑنے کے لیے درخواست دی ہے۔
عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری نے اتوار کو 'ایکس' پر بتایا کہ عمران خان کی ہدایت پر آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے الیکشن کے لیے عمران خان کی درخواست جمع کرا دی گئی ہے۔
اس امیدواری میں سابق برطانوی وزرائے اعظم ٹونی بلیئر اور بورس جانسن بھی چانسلر کے اُمیدواروں میں شامل ہیں۔
چانسلر کے لیے آکسفورڈ یونیورسٹی کے ڈگری ہولڈر فارغ التحصیل طلبہ (کانوکیشن ممبرز) ووٹ کاسٹ کرتے ہیں۔ جب کہ چانسلر کا اُمیدوار بننے کے لیے دو طلبہ کی جانب سے توثیق ضروری ہے۔
اوکسفرڈ یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے مطابق کانوکیشن ممبرز رواں سال اکتوبر کے تیسرے ہفتے میں آن لائن ووٹنگ کے ذریعے نئے چانسلر کا انتخاب کریں گے۔
یاد رہے کہ عمران خان اپریل 2022 میں پارلیمانی عدم اعتماد کے ووٹ کے نتیجے میں اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد سے متعدد قانونی مقدمات کے شکنجے میں الجھے ہوئے ہیں۔
پاکستانی جیل میں بند 71 سالہ عمران خان نے 1970 کی دہائی میں آکسفورڈ کے کیبل کالج سے سیاست، فلسفہ اور معاشیات کی تعلیم حاصل کی،2005 سے 2014 تک یونیورسٹی آف بریڈ فورڈ کے چانسلر بھی رہے ہیں۔
بتا دیں کہ اس عہدے پر کامیاب امیدوار کی تقرری 10 سال کے لیے ہوگی، تاہم یہ ایک ’سیریمونیئل‘ یعنی اعزازی منصب ہے، یعنی تنخواہ اور مراعات نہیں ہوتے لیکن چانسلر پر کسی طرح کی انتظامی ذمہ داری بھی نہیں ہوتی۔
تاہم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری، اہم تقریبات کی صدارت، فنڈ جمع کرنے اور مقامی، قومی اور بین الاقوامی سطح پر یونیورسٹی کی نمائندگی میں چانسلر کا کردار اہم ہوتاہے۔ وہ ایک طرح سے یونیورسٹی کا سفیر ہوتا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ آکسفرڈ چانسلر کے لیے برطانیہ میں رہنا ضروری نہیں البتہ تمام اہم تقریبات میں شرکت لازمی ہے جس کے لیے سفری اخراجات یونیورسٹی ادا کرتی ہے۔