آندھراپردیش بورڈ آف انٹرمیڈیٹ ایجوکیشن (BIE) نے کلیدی اصلاحات کی ایک سیریز کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد مضامین کو ہموار کرنا، پاس مارکس پر نظر ثانی کرنا اور نصاب کو قومی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے۔
سال اول اور دوم کے لیے پاس ہونے کا نیا معیار
بورڈ کے سکریٹری ڈاکٹر نارائن بھرتھ گپتا کی طرف سے جاری کردہ تازہ ترین نوٹیفکیشن کے مطابق، طلباء کو پہلے یا دوسرے سال کے امتحانات میں پاس ہونے کے لیے ایک کوشش میں اب ہر پرچے میں کم از کم 30 فیصد اور 35 فیصد مجموعی نمبر حاصل کرنے ہوں گے۔نئے توثیق کے قوانین 2025-26 سے پہلے سال کے طلباء اور 2026-27 کے بعد دوسرے سال کے طلباء کے لئے لاگو ہوں گے۔
ریاضی 1A اور 1B کو ایک پیپر میں ضم کر دیا گیا۔
ریاضی، جسے اب تک 1A اور 1B پرچوں میں تقسیم کیا گیا تھا، آگے بڑھتے ہوئے اسے واحد مضمون کے طور پر سمجھا جائے گا۔ مشترکہ پیپر میں پہلے 75 نمبر فی پیپر کے بجائے اب 100 نمبر ہوں گے۔پاس مارک کو بھی 35 پر نظرثانی کر دیا گیا ہے، جو کہ پہلے کے کم از کم 26 نمبر فی پرچہ تھا۔ اس تبدیلی کا مقصد امتحانی ڈھانچہ کو آسان بنانا اور طلبہ کے لیے پیپر بوجھ کو کم کرنا ہے۔
باٹنی اور زولوجی کو بائیولوجی میں ضم کیا گیا
بی آئی پی سی اسٹریم کے طلباء کے لیے اب باٹنی اور زولوجی کو ایک ہی مضمون، حیاتیات کے طور پر پڑھایا جائے گا اور اس کا جائزہ لیا جائے گا۔ پیپر میں باٹنی سے 43 نمبروں کے سوالات اور زولوجی سے 42 نمبر کے سوالات ہوں گے، جن کے کل 85 نمبر ہوں گے۔پہلے سال کے طلباء کو پاس ہونے کے لیے 29 نمبر حاصل کرنا ہوں گے، جبکہ دوسرے سال کے طلباء کو 30 نمبروں کی ضرورت ہے۔ یہاں تک کہ اگر طلباء انفرادی پرچوں میں 30 فیصد اسکور کرتے ہیں، تب بھی وہ پاس ہوسکتے ہیں اگر ان کی مجموعی اوسط تمام مضامین میں 35 فیصد ہو۔
سائنس کے مضامین کے لیے نظرثانی شدہ پاس مارکس
طالب علم دوستانہ اقدام میں، BIE نے سائنس کے بڑے مضامین جیسے فزکس، کیمسٹری اور بیالوجی کے پاس نمبرز کو قدرے کم کر دیا ہے۔
سال اول (فرسٹ ایئر )کے طلباء: 85 میں سے 29 نمبروں سے پاس ہوں۔
سال دوم ( سکینڈ ایئر )کے طلباء: 85 میں سے 30 نمبروں سے پاس ہوں۔
دونوں سالوں میں مجموعی طور پر 59 نمبر حاصل کرنے والے طلباء کو اس مضمون میں کامیاب تصور کیا جائے گا۔
نیا انتخابی نظام متعارف کرایا
بورڈ نے ایک لچکدار انتخابی نظام متعارف کرایا ہے، جو کسی بھی سلسلے کے طلباء کو اپنی دلچسپیوں اور کیریئر کے اہداف کی بنیاد پر 24 انتخابی مضامین میں سے انتخاب کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ اس اقدام کو بین الضابطہ تعلیم کی حوصلہ افزائی اور زیادہ تعلیمی آزادی کی پیشکش کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
ایک نمبر کے سوالات اور امتحان کا نیا نمونہ
آنے والے پہلے سال کے بورڈ امتحانات میں پہلی بار ایک نمبر کے معروضی قسم کے سوالات ہوں گے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ان سوالات کے لیے کوئی انتخاب فراہم نہیں کیا جائے گا۔ اس کا مقصد تصوراتی وضاحت کو جانچنا اور طالب علم کی تفہیم کے زیادہ جامع تشخیص کو یقینی بنانا ہے۔
پریکٹیکل نمبر اور پرانے طلباء کی چھوٹ
فزکس، کیمسٹری اور بیالوجی کے طلباء کو پریکٹیکل امتحانات میں 30 نمبر الاٹ ہوتے رہیں گے۔ تاہم، نئی اصلاحات پرانے نصاب یا امتحانی اسکیم کے تحت ناکام مضامین کے لیے دوبارہ حاضر ہونے والے طلبہ پر لاگو نہیں ہوں گی۔
جغرافیہ اور نصاب کی تازہ کاری
جغرافیہ کے نصاب میں کوئی بڑی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ یہ تمام گروپس کے لیے اختیاری مضمون کے طور پر جاری رہے گا۔ امتحان کا پیٹرن وہی رہتا ہے، تحریری امتحان کے لیے 75 نمبر، جو کہ تشخیص کے دوران 85 نمبروں تک بڑھا دیے جائیں گے۔
این سی ای آرٹی کا نصاب لاگو
انٹرمیڈیٹ بورڈ نے تصدیق کی ہے کہ این سی ای آر ٹی کا نصاب اس تعلیمی سال سے تمام مضامین پر لاگو کیا جائے گا۔ اس قدم کا مقصد آندھرا پردیش کے انٹرمیڈیٹ تعلیمی نظام کو قومی تعلیمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہے، مسابقتی امتحانات کے لیے یکسانیت اور بہتر تیاری کو یقینی بنانا ہے۔
امتحان کا شیڈول اور فیس کی تفصیلات
2026 کے لیے انٹرمیڈیٹ پبلک امتحانات (IPE) 23 فروری 2026 کو شروع ہوں گے۔ بورڈ نے امتحانی فیس وصول کرنا شروع کر دی ہے، اور طلباء 30 اکتوبر تک 1,000 روپے کے جرمانے کے ساتھ اپنی فیس جمع کرا سکتے ہیں۔