Friday, October 24, 2025 | 02, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • سونے کی قیمت 12 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے!۔

سونے کی قیمت 12 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے!۔

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 22, 2025 IST

سونے کی قیمت 12 سال کی کم ترین سطح پر آگئی ہے!۔
سونے کے زیوارات کےشوقین اور خریداروں کے لیے یہ واقعی اچھی خبر ہے۔ سونے کی قیمتیں پچھلے کچھ دنوں سے آسمان کو چھو رہی تھیں، اچانک زمین بوس ہونے لگی ہیں۔ وہ تیزی سے گر رہی ہیں، قیمتیں گرنے میں  12 سال کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ منگل کو بین الاقوامی مارکیٹ میں سپاٹ گولڈ کی قیمت ایک ہی دن میں 6.3 فیصد گر گئی۔ قابل ذکر ہے کہ 2013 کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ سونے کی قیمت ایک ہی دن میں اس سطح تک گر گئی ہے۔اس اثر کے باعث مقامی بازاروں میں بھی سونے کی قیمتوں میں تیزی سے کمی ہوئی ہے۔

 ایک دن میں ریکارڈ کمی

بدھ کو حیدرآباد کے بازار میں 22 قیراط سونے کی قیمت میں روپے کی کمی ہوئی۔ ایک دن میں 3,100 فی گرام (10 گرام)۔ 1,16,600 روپئے ہو گئی ہے۔ اگر ہم گزشتہ پانچ دنوں پر نظر ڈالیں تو قیمت میں مجموعی طور پر 5,100 روپے کی کمی ہوئی ہے۔ ۔ اسی طرح 24 قیراط خالص سونے کی قیمت میں بھی ۔ 3,380 روپے فی گرام کی کمی ہوئی۔ سونا 1,27,200۔روپئے فی تولہ ہو گیا ہے۔ حالیہ دنوں میں یہ پہلا موقع ہے کہ مقامی مارکیٹ میں قیمت ایک ہی دن میں اس سطح تک گر گئی ہے۔

 قیمت گرنے کی بنیادی وجوہات 

مارکیٹ ماہرین تجزیہ کر رہے ہیں کہ کئی بین الاقوامی پیش رفتوں کی وجہ سے سونے کی قیمت اس سطح تک گر گئی ہے۔
 
منافع لینا: پچھلے کچھ سالوں میں سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ سطح پر اضافے کے ساتھ، سرمایہ کار بھاری منافع لینے (منافع بکنگ) کی طرف مائل ہوئے ہیں۔ سونے کی بڑے پیمانے پر فروخت کی وجہ سے قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی ہے۔
 
ڈالر کی مضبوطی: امریکی ڈالر کی مضبوطی سے سونے پر بھی اثر پڑا ہے۔ جب ڈالر مضبوط ہوتا ہے تو دوسری کرنسیوں میں سونا خریدنا مہنگا ہو جاتا ہے۔ یہ قدرتی طور پر طلب کو کم کرتا ہے۔
 
امریکہ چین تجارتی مذاکرات:  امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں کمی آئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے دونوں ممالک کے صدور جلد ملاقات کرکے تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے کے اعلان کے بعد بین الاقوامی خدشات کم ہوگئے ہیں۔ ایسے حالات میں محفوظ سرمایہ کاری سمجھے جانے والے سونے میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی کم ہو جاتی ہے۔
 
اسٹاک مارکیٹ: جیسے جیسے سیاسی خدشات کم ہو رہے ہیں، سرمایہ کار سونے جیسی محفوظ سر مایہ کاری سے دور ہو رہے ہیں اور اپنی توجہ زیادہ پیداوار والی اسٹاک مارکیٹوں کی طرف مبذول کر رہے ہیں۔

  ماہرین کیا کہتےہیں

تاہم ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ موجودہ گراوٹ عارضی ہے اور طویل مدت میں مختلف ممالک کے مرکزی بینکوں کی جانب سے مہنگائی اور خریداری کی وجہ سے سونے کی قیمتوں میں تیزی آنے کا امکان ہے۔