بنگلورو میں اتر پردیش کے اے آئی انجینئر اتل سبھاش کی خودکشی کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ اتل سبھاش کے والد نے عدالت کے جج پر رشوت مانگنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سبھاش کے والد پون کمار نے اے این آئی کو بتایا کہ ’’میرا بیٹا کہتا تھا کہ کرپشن بہت ہے، لیکن وہ لڑے گا کیونکہ وہ سچائی کے راستے پر ہے وہ اندر سے ٹوٹا ہوا تھا، حالانکہ اس نے اس کے بارے میں کسی کو نہیں بتایا۔
والد نے کہا کہ اس کیس کو ہینڈل کرنے والے جج نے معاملہ نمٹانے کے لیے 5 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا، متوفی کے والد نے بتایا کہ ثالثی کی بات چیت کا آغاز ابتدائی رقم 20,000 روپے سے ہوا جو بعد میں بڑھ کر 40,000 روپے تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ کیس کو ہینڈل کرنے والے جج نے واضح طور پر کہا کہ تصفیہ اسی وقت ہوگا جب 5 لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔
آپ کو بتا دیں کہ بنگلورو پولیس نے خودکشی کیس میں اپنی تحقیقات تیز کر دی ہیں۔ اتر پردیش پولیس نے بھی اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
پولیس نے متوفی کے سسرال کے 4 افراد کے خلاف خودکشی پر اکسانے کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔
متوفی اتل سبھاش کے لیے انصاف کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے، اتر پردیش کے رہنے والے 34 سالہ اتل نے 9 دسمبر کو منیکولال اپارٹمنٹ میں پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔ خودکشی کرنے سے پہلے اس نے 80 منٹ کی ویڈیو ریکارڈ کی اور 24 صفحات پر مشتمل خودکشی نوٹ لکھا۔
اس میں اس نے اپنی بیوی اور سسرال والوں پر ہراساں کرنے، پیسے بٹورنے اور ذہنی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا۔ سسرال والوں نے اتل کے خلاف 9 مقدمات درج کرائے تھے۔ان کی شادی جونپور کی رہنے والی نکیتا سنگھانیہ سے ہوئی تھی۔