• News
  • »
  • کھیل/تفریح
  • »
  • سیف علی خان لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج، حملے کے 5 دن بعد گھر واپسی

سیف علی خان لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج، حملے کے 5 دن بعد گھر واپسی

Reported By: | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jan 21, 2025 IST

image
سیف علی خان کو پانچ دن بعد لیلاوتی اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔ 15 جنوری کی رات ان پر چاقو سے حملہ کیا گیا، جس کے بعد انہیں لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیاتھا۔ سیف ڈاکٹروں کی ٹیم کی کڑی نگرانی میں تھے۔تاہم اب سیف کی حالت میں کافی بہتری آئی ہے ،اسی لیے انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے جس کے بعد ان کے مداحوں نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔
 

سیف کو آرام کرنے کا مشورہ !

حملے کے بعد سے ملک بھر میں سیف کے مداح ان کی صحت کو لے کر پریشان تھے۔ وہ اس کے جلد سے جلد صحت یاب ہو کر گھر واپس آنے کا انتظار کر رہے تھے۔اب جب کہ سیف 5 دن اسپتال میں گزارنے کے بعد گھر واپس آئے ہیں تو ان کے مداحوں نے راحت کی سانس لی ہے۔ڈاکٹر کے مطابق سیف کو کچھ دن بیڈ ریسٹ پر رہنا پڑے گا۔ ساتھ ہی ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ وہ نہ تو وزن اٹھا سکتے ہیں، نہ ہی جم جا سکتے ہیں اور نہ ہی اس وقت اداکاری کر سکتے ہیں۔ نیورو سرجن ڈاکٹر نتن ڈانگے نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہیں ڈسچارج کرنے سے پہلے انہیں اپنے گھر پر گھریلو نگہداشت کا انتظام کرنا ہوگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈاکٹروں نے اداکار کو زیادہ گھومنے پھرنے سے بھی  منع کیاہے۔
 

سیف پر حملہ کس نے اور کب کیا؟

محمد شریف الاسلام نامی شخص نے  15 جنوری کی صبح تقریباً 2.30 بجے سیف کے گھر میں چوری کی نیت سے داخل ہوا تھا جس نے وہاں موجود ملازمہ سے بحث شروع کر دی۔اس دوران سیف کی چور سے  ہاتھا پائی ہو گئی۔ اس کے بعد حملہ آور نے اداکار پر چاقو سے 6 وار کیے، جس سے اداکار بری طرح زخمی ہو گئے۔اور ایک چاقو ٹوٹ کر سیف کے جسم میں پھنس گیا ۔

ڈاکٹر نے کیا کہا؟

بتاتے چلیں کہ لیلاوتی اسپتال کے ڈاکٹر نے بتایا کہ اگر چاقو تھوڑا آگے گھس جاتا تو اداکار کے لیے بڑا خطرہ ہوتا۔ سیف کی صحت سے متعلق اپ ڈیٹ دیتے ہوئے لیلاوتی اسپتال کے نیورو سرجن ڈاکٹر نتن ڈانگے نے کہا تھا کہ اگر چاقو کا ٹکڑا جو اس کی ریڑھ کی ہڈی کے قریب پھنس گیا تھا وہ اس کی ہڈی کے قریب جاکر لگتا تو وہ فالج کا شکار ہوسکتےتھے۔ جیسے ہی سیف کو اسپتال میں داخل کیا گیا، چھری کو ہٹانے اور ریڑھ کی ہڈی سے بہنے والے سیال کو روکنے کے لیے فوری طور پر سرجری کی گئی۔ مزید برآں، اس کے بائیں ہاتھ پر دو گہرے زخم اور گردن پر ایک زخم تھا، جن کا علاج پلاسٹک سرجری ٹیم نے کیا۔
 

ملزم پولیس کی حراست میں :

یاد رہے کہ سیف علی خان پر حملہ کرنے والا ملزم پولیس کی حراست میں ہے۔ پولیس نے اسے پکڑنے کے لیے 35 سے زائد ٹیمیں تشکیل دی تھیں۔ سی سی ٹی وی کیمرے میں پولیس نے ملزم کو جتیندر پانڈے کے ساتھ دیکھا جو لیبر کنٹریکٹر کے طور پر کام کرتا تھا، تاہم اسے(ملزم) تھانے کے علاقے سے گرفتار کیا گیا۔