عالمی شہرت یافتہ معروف طبلہ ساز ذاکر حسین امریکہ سان فرانسسکو کے ایک ہسپتال میں انتقال کرگئے ہیں۔ ذاکرحسین کے اہل خانہ کے مطابق ان کی موت آئیڈیوپیتھک پلمونری فائبروسس کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی۔ ان کی عمر 73 سال تھی اور وہ گزشتہ دو ہفتوں سے ہسپتال میں داخل تھے۔
بعد ازاں جب ان کی حالت بگڑ گئی تو انہیں آئی سی یو میں لے جایا گیا لیکن ڈاکٹر انہیں نہ بچا سکے۔ذاکرحسین کی بہن خورشید نے بھی ان کی موت کی تصدیق کی۔ حسین کے خاندان نے کہاکہ ایک معلم۔ سرپرست اور استاد کے طور پر ان کے شاندار کام نے لاتعداد موسیقاروں پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ انہیں امید تھی کہ وہ آنے والی نسل کو مزید آگے بڑھنے کی ترغیب دیں گے۔
وہ ایک ثقافتی سفیر تھے ۔ وہ منفرد میراث چھوڑگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ذاکر حسین ہر وقت کے عظیم ترین موسیقاروں میں سےایک ہیں۔واضح رہے کہ حسین کے خاندان میں ان کی اہلیہ اور بیٹیاں انیسہ قریشی اور ازابیلا قریشی شامل ہیں۔ذاکر حسین ہندوستان کے سب سے مشہور اور ممتاز کلاسیکی موسیقاروں میں سے ایک تھے۔ انہیں 1988 میں پدم شری۔ 2002 میں پدم بھوشن اور 2023 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا۔ ذاکر حسین طبلہ کے لیجنڈ اللہ رکھا کے بیٹے تھے۔ چھ دہائیوں پر محیط ایک شاندار کیریئر کے دورانانہوں نے متعدد بین الاقوامی اعزازات حاصل کیے جن میں پانچ گریمی ایوارڈز بھی شامل ہیں۔ پچھلے سال بھی انہیں تین ایوارڈ ملے تھے۔ذاکر حسین 9 مارچ 1951 کو ممبئی کے ماہم میں پیدا ہوئے ۔ انہوں نے صرف انہوں نے 12 سال کی عمر میں میوزک شوز میں پرفارم کرنا شروع کیاتھا۔
ذاکر حسین نے اپنی ابتدائی تعلیم ممبئی کے سینٹ مائیکل اسکول سے حاصل کی جبکہ انہوں نے گریجویشن سینٹ زیویئر کالج ممبئی سے کیا۔ انہوں نے واشنگٹن یونیورسٹی سے موسیقی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری بھی حاصل کی تھی۔ ذاکر حسین کو سابق امریکی صدر براک اوباما نے آل اسٹار گلوبل کنسرٹ میں شرکت کیلئے وائٹ ہاؤس مدعو کیا تھا۔ ذاکر حسین نے تقریباً 12 فلموں میں بھی کام کیا۔