غزہ: غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ تقریباً طے پا گیا ہے، جس کی زیادہ تر شرائط پر پہلے ہی اتفاق ہو چکا ہے۔ اسکی اطلاع فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے ایک سینئر اہلکار نے دی۔ ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مجوزہ معاہدے میں غزہ کی پٹی سے بتدریج جنگ بندی اور اسرائیلی افواج کے انخلاء کا خاکہ حتمی ڈیل کے ساتھ ہے جس میں یرغمالیوں کے بدلے ایک جامع قیدیوں کا تبادلہ اور حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ کا مستقل خاتمہ بھی شامل ہے۔ سنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ اگرچہ کچھ متنازعہ نکات پر ابھی بھی بات چیت جاری ہے، لیکن ان سے کسی حتمی معاہدے تک پہنچنے میں بڑی رکاوٹ کی توقع نہیں ہے۔
عہدیدار نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ معاہدے کو سال کے اختتام سے پہلے حتمی شکل دے دی جائے گی، جب تک کہ اسرائیل نئی شرائط عائد نہیں کرتا۔ عہدیدار کے مطابق غزہ تنازعے کے دیرپا حل تک پہنچنے کے لیے تمام فریقین کی سیاسی خواہش موجود ہے، جو کہ 14 ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ بتادیں کہ امریکہ کی شرکت سے مصر اور قطر کی ثالثی میں جاری مذاکرات مئی میں امریکہ کی طرف سے جنگ کے خاتمے کے لیے پیش کیے گئے منصوبے پر مبنی ہیں، جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے جنوبی اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوئی تھی، جس کے نتیجے میں 1,200 اموات ہوئی تھیں۔