رانچی: وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ سے 50 لاکھ روپے بھتہ مانگنے کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ جمعہ کو سنجے سیٹھ کے موبائل پر ایک نامعلوم نمبر سے دھمکی آمیز پیغام بھیجے جانے کے بعد دہلی میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ جھارکھنڈ کے ڈی جی پی کو بھی اس واقعہ کی اطلاع دے دی گئی ہے۔ ایف آئی آر درج کرنے کے بعد دہلی پولیس نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور دھمکی دینے والوں کی شناخت کے لیے تفتیش شروع کر دی ہے۔
اس سب کے درمیان سنجے سیٹھ ہفتہ کی صبح 9 بجے دہلی سے رانچی پہنچ گئے ہیں۔ دہلی سے رانچی پہنچنے والے مرکزی وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ نے بھتہ خوری کے واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس کی اطلاع دہلی پولیس کو دے دی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں اس سے پہلے کبھی ایسی دھمکی نہیں ملی۔
وزیر مملکت برائے دفاع کے پرائیویٹ سکریٹری سنجے پودار نے کہا کہ اس معاملے میں دہلی میں ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ پولیس کی جانب سے تفتیش کی جارہی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق رانچی پولیس اور اے ٹی ایس نے معاملے میں کارروائی شروع کر دی ہے۔ کیس میں اب تک 2 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، کلیدی ملزم تاحال پولیس سے دور ہے۔ دہلی پولیس بھی معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ نامعلوم مجرموں کی طرف سے وزیر مملکت برائے دفاع سنجے سیٹھ کو لال سلام کے ساتھ ایک پیغام بھیجا گیا تھا۔ یہی نہیں بھتہ کی رقم ادا نہ کرنے پر سنجے سیٹھ کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔ ان کے موبائل نمبر پر دھمکی آمیز پیغام آیا ہے۔ میسج کر کے ان سے 50 لاکھ روپے بھتہ طلب کیا گیا ہے۔
سنجے سیٹھ رانچی کے رکن پارلیمنٹ ہونے کے ساتھ ساتھ ملک کے وزیر مملکت برائے دفاع بھی ہیں۔ گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں وہ رانچی سیٹ سے مسلسل دوسری بار الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔ وزیر مملکت برائے دفاع کی طرف سے پولیس کو دی گئی اطلاع کے بعد اس معاملے کی جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ جھارکھنڈ کے ڈی جی پی کو بھی مطلع کیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق دہلی پولس کے سینئر افسران اور ڈی سی پی نے جمعہ کو دہلی میں سنجے سیٹھ سے اس معاملے کی جانکاری لی اور انہیں یقین دلایا کہ اس اسکینڈل کو جلد ہی بے نقاب کیا جائے گا۔