حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کو پارلیمنٹ میں حلف برداری کی تقریب کے دوران ’جئے فلسطین‘ کا نعرہ بلند کرنے پر سمن جاری کیا گیا ہے۔ یہ سمن بریلی کی ایک عدالت نے جاری کیا ہے، جس کی سماعت 7 جنوری 2025 کو ہوگی۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ کے خلاف قانونی کارروائی ایڈوکیٹ وریندر گپتا نے شروع کی ہے۔ الزام ہے کہ حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ نے آئینی اور قانونی دونوں طرح کے پروٹوکول کی خلاف ورزی کی۔ 25 جون کو اردو میں اپنے حلف کے اختتام پر اسد الدین اویسی نے 'جئے ایم آئی ایم، جئے بھیم، جئے تلنگانہ، اور تکبیر اللہ اکبر' کے ساتھ ساتھ 'جئے فلسطین' کا نعرہ بلند کیا۔
بتادیں کہ سنہ 2004 سے پارلیمنٹ میں حیدرآباد لوک سبھا حلقہ کی نمائندگی کرنے والے اسد الدین اویسی نے پانچویں بار شہر سے لوک سبھا الیکشن جیتا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے صدر نے حیدرآباد حلقہ میں بی جے پی امیدوار مادھوی لتھا کو بڑے فرق سے شکست دی۔ انہوں نے 338,087 ووٹوں کے بڑے فرق سے الیکشن جیتا جو ان کے پچھلے ریکارڈ سے زیادہ تھا۔ بی جے پی امیدوار نے 323,894 ووٹ حاصل کیے، جبکہ اسد الدین اویسی نے 661,981 ووٹ حاصل کیے۔