• News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • بی پی ایس سی تنازعہ: خان سر نے بی پی ایس سی چیئرمین کو ہٹانے کا کیا مطالبہ، امیدوار گورنر سے ملنے پہنچے راج بھون

بی پی ایس سی تنازعہ: خان سر نے بی پی ایس سی چیئرمین کو ہٹانے کا کیا مطالبہ، امیدوار گورنر سے ملنے پہنچے راج بھون

Reported By: | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jan 13, 2025 IST

image
بہار:بی پی ایس سی کا 70 واں پی ٹی امتحان 13 دسمبر کو بہار کے مختلف امتحانی مراکز پر منعقد ہوا۔ امتحان کے دن سے ہی امیدوار امتحان میں بے ضابطگیوں کا الزام لگا رہے ہیں اور اسے منسوخ کرنے اور دوبارہ امتحان لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ احتجاج گزشتہ 25 دنوں سے جاری ہے۔ اسی سلسلے میں جن سورج پارٹی کے ورکنگ صدر منوج بھارتی کی قیادت میں بی پی ایس سی کے امیدواروں کا ایک وفد گورنر عارف محمد خان سے ملاقات کرنے پٹنہ راج بھون پہنچا۔ 
 

کمیشن نے ہفتہ کو قانونی نوٹس بھیجا تھا۔

بہار پبلک سروس کمیشن نے سنیچر کو خان ​​گلوبل کے پانچوں مراکز کو نوٹس بھیجے تھے۔ کچھ دن پہلے خان سر نے کمیشن پر تنقیدکیا تھا۔ خان سر نے کمیشن پر سیٹیں بیچنے کا الزام لگایا تھا اور  سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد دہلی کے مکھرجی نگر، کرول باغ، پٹنہ کے بورنگ روڈ اور مصل پور ہاٹ اور پریاگ راج مراکز کو نوٹس بھیجے گئے ۔
 

 چیئرمین کو ہٹانے کا مطالبہ

اس کے بعد خان سر نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی پی ایس سی کے چیئرمین کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، بی پی ایس سی میں کچھ ایسے لوگ گھس گئے ہیں جو جان بوجھ کر ریاستی حکومت کی شبیہ کو خراب کر رہے ہیں۔ بی پی ایس سی کے چیئرمین کو ہٹا دیا جانا چاہیے۔
 

کئی لوگوں کو  بھیجے گئےنوٹس۔

بہار پبلک سروس کمیشن نے ہفتے کے روز کہا کہ اس نے سیاست دانوں سمیت کئی لوگوں کو قانونی نوٹس جاری کیا ہے، جنہوں نے 13 دسمبر کو ریاست بھر میں منعقد ہونے والے مشترکہ مسابقتی امتحان (سی سی ای) کے تنازعہ میں کمیشن کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔بی ایس پی سی کے امتحانات کے کنٹرولر راجیش کمار سنگھ نے کہا،کمیشن نے کئی لوگوں کو نوٹس بھیجے ہیں جن میں سیاست دانوں، کوچنگ سینٹرز سے وابستہ کچھ لوگ ہیں جنہوں نے بی پی ایس سی کے خلاف بے بنیاد الزامات لگائے ہیں ،کچھ اور نوٹس جلد ہی بھیجے جائیں گے۔حالانکہ کنٹرولر آف ایگزامینیشن نے نوٹس بھیجنے والوں کے نام ظاہر نہیں کیے، لیکن جن سورج پارٹی کے نائب صدر نے تصدیق کی کہ پارٹی کے بانی پرشانت کشور بھی نوٹس وصول کرنے والوں میں شامل ہیں۔