• News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • بہار بورڈ امتحان:کلاس 12 ویں کا ایڈمٹ کارڈ ہواجاری، 12 لاکھ سے زائد طلبہ ہوں گےامتحان میں شریک

بہار بورڈ امتحان:کلاس 12 ویں کا ایڈمٹ کارڈ ہواجاری، 12 لاکھ سے زائد طلبہ ہوں گےامتحان میں شریک

Reported By: | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jan 16, 2025 IST

image
بہار اسکول ایگزامینیشن بورڈ (BSEB) نے بہار بورڈ کے 12ویں امتحان کا ایڈمٹ کارڈ جاری کیا ہے۔ اس امتحان میں شامل ہونے والے امیدوار اب سرکاری ویب سائٹ (biharboardonline.bihar.gov.in) پر جا کر اپنا ایڈمٹ کارڈ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ اس بار ریاست بھر سے 12 لاکھ 90 ہزار طلبہ امتحان میں شریک ہوں گے۔
 

امتحانات یکم فروری سے  ہوں گےشروع ۔ 

12ویں جماعت کے امتحانات یکم فروری سے 15 فروری 2025 تک ہوں گے۔ تمام امیدواروں کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ اپنے ایڈمٹ کارڈ کا پرنٹ آؤٹ  کے ساتھ امتحانی مرکز میں حاضر ہوں، کیونکہ ایڈمٹ کارڈ کے بغیر امیدواروں کو امتحان ہال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ امیدوار کا رول نمبر، امتحان کا وقت، مضامین کی فہرست، امتحانی مرکز کا پتہ وغیرہ جیسی اہم تفصیلات ایڈمٹ کارڈ میں دی گئی ہیں۔
 

اسکولوں کو  ضروری ہدایات ۔

بی ایس ای بی نے اسکول کے سربراہوں کو ایڈمٹ کارڈ 2025 پر دستخط کرنے اور اسکول کی مہر لگانے کو کہا ہے۔ اسکولوں کو ان طلباء کی معلومات پر مشتمل ایک متفقہ رجسٹر بھی برقرار رکھنا ہوگا ،جنہیں BSEB کلاس 12 ویں ایڈمٹ کارڈ 2025 الاٹ کیا گیا ہے۔ بورڈ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تمام تسلیم شدہ اسکولوں کے سربراہوں کو سرکاری ویب سائٹ سے ایڈمٹ کارڈ ڈاؤن لوڈ کرنا ہے ،اور ان پر دستخط کرکے طلباء کے حوالے کرئیں۔
 

امتحان لکھتے وقت کن باتوں کا طلباءرکھیں خیال !

 طلبہ امتحان سے پہلے خواہ کتنی ہی تیاری کرلیں، اگر وہ امتحان کے دن اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہوتے ہیں تو ساری محنت رائیگاں جاتی ہے۔ جب بھی کوئی طالب علم امتحان ہال میں بیٹھتا ہے تو وہ بے چینی اور گھبراہٹ محسوس کرتا ہے۔اگرچہ امتحان کے وقت بے چینی اور بے سکونی محسوس کرنا بالکل فطری بات ہے لیکن پھر بھی طلبہ امتحان ہال میں پرچہ حل کرتے ہوئے کچھ آسان ٹپس پر عمل کر کے امتحان میں اچھے نمبر حاصل کر سکتے ہیں۔
 
مثال کے طور پر سوالیہ پرچہ کے آخر میں اکثر پیچیدہ اور زیادہ مارکنگ والے  سوالات ہوتے ہیں۔ اگرطلباء پہلے بڑے اور زیادہ نمبر والے سوالات کا احاطہ کرتے ہیں اور آخر میں چھوٹے سوالات کو کم وقت میں حل کرتے ہیں تو  یہ طلباء کو زیادہ اسکور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ساتھ ہی  سب جانتے ہیں کہ بورڈ کے امتحانات میں غلط جوابات کے لیے کوئی منفی مارکنگ نہیں ہوتی، اس لیے طلباء کو ان تمام سوالات کے جوابات ضرور لکھنےچاہیے جن کے بارے میں طلباء کچھ اندازہ ہے۔ 
 
اکثر دیکھا گیا ہے کہ پرچہ حل کرتے وقت اکثر طلبہ کو اپنی جوابی شیٹ کو رنگین انداز میں سجانے کی عادت ہوتی ہے جس میں وہ نیلے، کالا، سبز جیسے تمام رنگوں کا استعمال کرتے ہیں، سوال کو ایک مختلف رنگ دیتے ہیں، سرخی  کو مختلف رنگوں میں لکھتے ہیں۔ ایسا کرنے والے طلباء کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ اس سے آپ کا وقت ضائع ہوگا۔ اسکے بجاۓ آپ سوچ سکتے ہیں اور باقی سوالات کےبہتر  جوابات لکھ سکتے ہیں۔