• News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • توہین مذہب معاملہ:ایرانی عدالت نے گلوکار کو توہین مذہب کا مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی

توہین مذہب معاملہ:ایرانی عدالت نے گلوکار کو توہین مذہب کا مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی

Reported By: | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jan 20, 2025 IST

image
ایرانی عدالت نے مشہور گلوکار عامر حسین مگشودلو کو موت کی سزا سنائی ہے۔گلوکار پر جسم فروشی کو فروغ دینے اور فحاشی پھیلانے سمیت کئی الزامات ہیں۔عدالت نے اسے توہین مذہب کا مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سپریم کورٹ نے توہین مذہب سمیت جرائم کے لیے پہلے دی گئی پانچ سال قید کی سزا پر استغاثہ کے اعتراض کو قبول کر لیا ہے۔ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کیس دوبارہ کھولا گیا، اور اس بار ملزم کو توہین رسالت کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی۔عامر کو ٹا ٹالو کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
 
اس سے قبل 10 سال کی ہوئی تھی سزا
 
اس سے قبل عامر(ٹا ٹالو )کو جسم فروشی کو فروغ دینے اور فحش مواد شائع کرنے سمیت دیگر الزامات میں 10 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ سال 2015 میں انہوں نے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت میں ایک گانا بھی ترتیب دیا تھا جو 2018 میں زیر بحث آیا تھا۔ یاد رہے کہ عامرطویل عرصے سے ایرانی پولیس کی حراست میں ہے۔ اسے ترک پولیس نے ایران کے حوالے کیا تھا۔ 37 سالہ گلوکار 2018 سے استنبول میں مقیم تھے۔ اسی دوران دسمبر 2023 میں ترک پولیس نے اسے ایران کے حوالے کر دیا۔ تب سے وہ ایران میں زیر حراست زندگی گزار رہے ہیں۔
 
ٹا ٹالو  کے خلاف کیا الزامات ہیں؟
 
ٹا ٹالو  کو "جسم فروشی" کو فروغ دینے کے جرم میں 10 سال قید کی سزا  سنائی گئی تھی اور ان پر ایران کے خلاف "پروپیگنڈا" پھیلانے اور "فحش مواد" شائع کرنے کا الزام بھی ہے۔ ٹا ٹالو  نے 2017 میں انتہائی قدامت پسند ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ایک عجیب ٹیلیویژن میٹنگ بھی کی، جو بعد میں ہیلی کاپٹر  حادثے میں ہلاک ہو گئے۔ 2015 میں ٹا ٹالو  نے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت میں ایک گانا بھی شائع کیا، جو بعد میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے امریکی صدارت کے دوران 2018 میں ریلیز ہوا۔تا ہم رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے اور اس کے خلاف اب بھی اپیل کی جا سکتی ہے۔