اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کا آغاز ہو چکاہے۔ دو گھنٹے کی تاخیر کے بعد حماس نے تین رہا ہونے والی خاتون یرغمالیوں کی فہرست اسرائیل کے حوالے کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدہ عمل میں آ گیا ہے۔ لیکن اس سے قبل اسرائیلی فوج نے آج بھی غزہ میں ظلم و ستم کا سلسلہ جاری رکھااور مظلوم فلسطینیوں پر بم باری کی ،جس میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو ۓ۔
اس حوالے سے اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس نے یرغمالیوں کی فہرست جاری کرنے میں تاخیر کی وہیں حماس نے یہ واضح کیا کہ تکنیکی وجوہات کی بنا پر فہرست جاری کرنے میں تاخیر ہوئی ۔تا ہم دو گھنٹے بعد حماس کی جانب سے تین یرغمالیوں کے نام اسرائیل کے حوالے کر دیے گئے۔ جس میں تین خواتین کے نام شامل ہیں۔ اسے 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنایا گیا تھا۔
پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کو کیا جائے گارہا
حماس پہلے مرحلے میں 33 یرغمالیوں کو رہا کرے گی اور بدلے میں اسرائیل 700 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔حماس پہلے 42 دنوں میں 33 یرغمالیوں کو رہا کرےگی۔جبکہ اسرائیل رہائی پانے والی ہر خاتون اسرائیلی فوجی کے بدلے 50 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا ۔اور ہر ایک غیر فوجی خاتون کے بدلے 30 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیاجاۓ گا۔
اب تک 46,899 فلسطینی شہید ۔
واضح ر ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ بلآخرجنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کی رہائی پر راضی ہو چکاہے۔جسکا آغاز آج سے شروع ہو گیا ہے۔ لیکن غزہ میں گزشتہ 15 ماہ سے جاری اس جنگ میں اب تک 46,899 فلسطینی شہید اور 110,725 زخمی ہو چکے ہیں۔