اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کی مدھیہ پردیش کے گوالیار میں اچانک طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے ایک ہوٹل میں مشتبہ حالات میں موت ہو گئی۔ یہ واقعہ گوالیار شہر کے تھاٹی پور کے ایک ہوٹل میں پیش آیا جہاں رات کو اس کی گرل فرینڈ نوجوان سے ملنے آئی تھی اور کچھ دیر بعد اس کی حالت خراب ہونے لگی۔ اس کے بعد اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا، جہاں علاج شروع ہونے سے پہلے ہی اس کی موت ہوگئی۔ ہوٹل کے کمرے سے شراب کی بوتلیں اور جنسی قوت بڑھانے کے لیے ادویات کے ریپر برآمد ہوئے۔ ڈاکٹروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ اس کی موت منشیات کے ساتھ جنسی قوت بڑھانے والی ادویات کے استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔
گرل فرینڈ نے کیا انکشاف!
نوجوان لکھنؤ کا رہنے والا ہے۔ فی الحال پولیس نے لاش کو اپنی نگرانی میں لے کر مردہ خانہ میں رکھا ہے۔ بدھ کو متوفی کا پوسٹ مارٹم اس کے اہل خانہ کی موجودگی میں کیا گیا۔ پولیس نے ہوٹل سے متوفی کی گرل فرینڈ کو بھی پوچھ گچھ کے لیے اپنی نگرانی میں لے لیا ہے۔ پولیس نے جب متوفی کی گرل فرینڈ سے پوچھ گچھ کی تو اس نے بتایا کہ دیویانشو شراب کے نشے میں تھا۔ اس کے بعد اس نے جنسی طاقت بڑھانے کی دوا بھی کھائی۔ اس دوا کے استعمال کے بعد ہی ان کی حالت بگڑ گئی اور وہ انتقال کر گئے۔ ڈاکٹروں نے نشہ کے بعد جنسی طاقت کی زیادتی سے موت کا امکان بھی ظاہر کیا ہے۔ موت کی اصل وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
دیویانشو ولد ونیت کمار ہتاشی ساکنہ لکھنؤ یوپی نے گوالیار میں ایک کمرہ کرائے پر لیا تھا۔ دیویانشو ایک نجی کمپنی میں افسر ہیں۔ وہ صرف بزنس ٹور کے لیے گوالیار آئے تھے۔ منگل کی رات اس نے دہلی سے اپنی ایک گرل فرینڈ کو بھی بلایا تھا۔ اس کے آنے سے پہلے، اس نے بہت زیادہ شراب پی تھی اور جنسی طاقت بڑھانے والی دوائیں لی تھیں۔
علاج سے پہلے توڑ ا دم:
اس کی گرل فرینڈ کے آنے کے بعد وہ تقریباً ایک گھنٹے تک اندر رہا لیکن اس کے بعد 11 بجے دیویانشو کی حالت اچانک خراب ہونے لگی۔ جس پر ہوٹل کے عملے نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی اور اسے قریبی اسپتال لے گئے لیکن علاج شروع ہونے سے پہلے ہی دیویانشو کی موت ہوگئی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ٹھٹی پور تھانہ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے اس کی لاش کو دہلی سے آنے والی اس کی گرل فرینڈ کی نگرانی میں مردہ خانہ میں منتقل کر دیا ۔