دہلی ہائی کورٹ نے سابق ہندوستانی بلے باز شیکھر دھون کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایک بیٹری کمپنی کو حکم دیا کہ وہ کیس کی سماعت مکمل ہونے تک دھون کی تصاویر کو تشہیر میں استعمال نہ کرے۔دراصل دھون نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جس میں کمپنی کو ان کی تصاویر کے استعمال سے روکنے کے حکم کی مانگ کی گئی تھی۔
کیا ہے پورا معاملہ؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھون نے ڈی بی ڈکسن بیٹری کمپنی کے ساتھ ایک توثیق کا معاہدہ کیا تھا، جس میں کمپنی اپنی مصنوعات پر دھون کی تصاویر کااستعمال کرتی ہے۔تا ہم حال ہی میں دھون نے ایک درخواست دائر کی ،جس میں کہا گیا کہ ان کے اور کمپنی کے درمیان معاہدہ نومبر 2024 میں ختم ہو گیا تھا اور جزوی ادائیگی ابھی باقی ہے۔ اس کے باوجود کمپنی ان کی تصاویر کا استعمال کرتے ہوئے تشہیر جاری رکھے ہوئے ہے۔
عدالت نے تصاویر کے استعمال پر لگا ئی پابندی ۔
اس معاملے میں جمعہ کو ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے کمپنی کو حکم دیا کہ وہ کیس کی سماعت مکمل ہونے تک اپنی مصنوعات پر دھون کی تصویروں کا استعمال بند کرے۔عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 18 فروری کو مقرر کی ہے۔ شیکھر دھون کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ رضوان نے کہا کہ ان کے مؤکل نے گزشتہ سال اگست میں کمپنی کے ساتھ پروموشنل کنٹریکٹ پر دستخط کیے تھے، لیکن کمپنی کی جانب سے بقایا رقم کا بڑا حصہ ادا نہ کرنے کے بعد اسے نومبر میں ختم کر دیا گیا تھا۔ رضوان نے کہا کہ رابطہ ختم ہونے کے باوجود کمپنی دھون کی تصویر کا استعمال کرتی رہی۔