کنگنا رناوت کی متنازع سیاسی ڈرامہ فلم 'ایمرجنسی' آج 17 جنوری کو احتجاج کے درمیان ریلیز ہو گئی ہے۔ فلم ’ایمرجنسی‘ کی پنجاب میں سب سے زیادہ مخالفت کی جا رہی ہے۔ فلم 'ایمرجنسی' میں دکھائے گئے کچھ مناظر پر سکھ برادری نے اعتراضات درج کرائے تھے، جس کے بعد سے یہ فلم تنازعات اور بحث میں گھری ہوئی ہے۔ دریں اثنا، پنجاب کے دارالحکومت امرتسر میں 'ایمرجنسی' کی ریلیز کے موقع پر کسی بھی تنازعہ سے بچنے کے لیے انتظامیہ نے سینما گھروں کے باہر پولیس فورس تعینات کر دی ہے۔
ایمرجنسی کی مخالفت کیوں اور کہاں؟
پنجاب میں فلم ایمرجنسی کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ سکھ برادری ایس جی پی سی فلم کی مخالفت کر رہی ہے۔ سکھ برادری کا الزام ہے کہ فلم میں ان کی تصویر دہشت گردوں کی طرح دکھائی جا رہی ہے۔ ایس جی پی سی نے امرتسر میں فلم ایمرجنسی پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایس جی پی سی نے کہا ہے کہ ہم نے اس سلسلے میں پنجاب حکومت کو خط لکھ کر فلم پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی پنجاب حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پولیس فورس تعینات کر دی ہے کہ فلم کے حوالے سے سینما گھروں اور گلیوں میں کوئی ہنگامہ نہ ہو۔
سی ایم بھگونت مان کو لکھا گیا خط!
سی ایم بھگونت مان کو لکھے گئے خط میں شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی (SGPC) کے صدر ہرجیندر سنگھ دھامی نے کنگنا رناوت کی فلم پر سخت اعتراض کیا ہے۔ دھامی نے کہا کہ اگر یہ فلم پنجاب میں ریلیز ہوتی ہے تو اس سے سکھ برادری میں ناراضگی اور غصہ بڑھے گا اس لیے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ریاست میں اس کی ریلیز پر پابندی عائد کرے۔
کون کس کردار میں؟
یہ کہانی ایمرجنسی کے دور کی ہے،اور اس میں اندرا گاندھی کی پوری کہانی دکھائی گئی ہے کہ انہوں نے ایمرجنسی کیسے لگائی، ملک کے حالات کیا تھے، وہ کیسے اقتدار سے باہر ہوئیں، ایمرجنسی میں ان کے بیٹے سنجے گاندھی کا کیا کردار تھا۔یاد رہے کہ اس فلم کی ہدایات کنگنا رناوت نے کی ہیں۔کنگنا خود اس فلم میں اندرا گاندھی کے کردار میں ہے۔جبکہ انوپم کھیر، شریاس تلپڑے جے پی نارائن اور اٹل بہاری واجپائی کے کردار میں نظر آ رہے ہیں۔ تو وہیں ستیش کوشک جگ جیون رام کے کردار میں ہے۔