حیدرآباد: تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے طالب علم روی تیجا کا واشنگٹن ڈی سی میں گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔ وہ 2022 میں ماسٹرز کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے امریکہ گئے تھے۔ معلومات کے مطابق حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کی جس کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔اس واقعے کے بعد متوفی کے اہل خانہ کا رو رو کر برا حال ہے ۔ امریکی پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ فی الحال نامعلوم حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔متوفی کے خاندان نے حکومت سے نوجوان کی لاش کو واپس لانے میں مدد کی اپیل کی ہے ۔
طالب علم پر کب ہواحملہ!
نوجوان طالب علم کی شناخت روی تیجا (26) کےطور پر کی گئی ہے۔ وہ رات کو گھر لوٹ رہا تھا۔ اسی وقت حملہ آوروں نے اس پر فائرنگ کردی۔ جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گیا۔طالب علم کے والد نے بتایا کہ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد روی 2022 میں پوسٹ گریجویٹ کی تعلیم کے لیے امریکہ گیا ۔ ان دنوں وہ نوکری کی جستجومیں تھا۔روی نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ وہ نوکری ملنے کے بعد گھر واپس آئیں گے۔
ایسے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں!
امریکہ میں کسی ہندوستانی طالب علم پر حملے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ دسمبر 2024 میں سائی تیجا (22)تلنگانہ کے ایک طالب علم کو شکاگو کے ایک گیس اسٹیشن کے قریب گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اس نے ہندوستان میں بی بی اے کیا تھا اور امریکہ میں ایم بی اے کر رہا تھا۔اسی طرح اٹلانٹا میں بھارتی نژاد استاد ڈاکٹر شری رام سنگھ کو حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔اب روی کی موت نے ایک بار پھر بیرون ملک میں تعلیم حاصل کرنے اور کام کرنے والے ہندوستانی طلباء کی حفاظت پر سوالات کھڑے کردیئے ہیں۔