جموں و کشمیر کے راجوری کے بدھل گاؤں میں گزشتہ 44 دنوں میں تین خاندانوں کے 12 بچوں سمیت کل 17 افراد کی مشتبہ حالات میں موت ہوئی ہے۔ اس واقعہ سے گاؤں میں سوگ کا ماحول ہے۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی ہدایت پر اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جس نے تحقیقات کا عمل شروع کر دیا ہے۔ یہ ٹیم کئی ماہرین کے ساتھ واقعے کی وجوہات کو جاننے کے لیے موقع پر پہنچی ہے۔بتا دیں کہ یہ ٹیم صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت، کیمیکل اور کھاد کی وزارت ،زراعت کی وزارت، اور آبی وسائل کی وزارت کے ماہرین پر مشتمل ہے۔
ہلاکتوں کی وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی !
گاؤں میں بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے کئی افراد کی موت سے مقامی لوگ صدمے اور پریشانی میں مبتلا ہیں۔ اب تک کی تحقیقات میں ہلاکتوں کی وجہ سامنے نہیں آسکی ہے جس کی وجہ سے شکوک و شبہات کی صورتحال ہے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے، اور ماہرین کی ایک ٹیم کو تحقیقات کے لیے بھیجا گیا ہے۔ ٹیم یہ جاننے کی کوشش کرے گی کہ کیاان اموات کی کوئی مجرمانہ وجہ ہے یا یہ قدرتی وجوہات ہیں۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے معاملے کی تیز رفتار اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی ہدایت دی ہے، تاکہ سچائی سامنے آسکے اور قصورواروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جا سکے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے راجوری ضلع کے بدھل گاؤں کے رہائشی ایک 'پراسرار بیماری' سے خوفزدہ ہیں۔ محمد اسلم کا چھٹا بچہ اتوار کو جموں کے ایک ہسپتال میں اس بیماری سے انتقال کر گیا۔ اس کے ساتھ ہی دسمبر 2024 سے اب تک اموات کی کل تعداد 17 ہو گئی ہے۔ دریں اثناء دہلی سے ایک بین وزارتی ٹیم صورتحال کا جائزہ لینے راجوری پہنچ گئی ہے۔