جموں و کشمیر میں موسم میں زبردست تبدیلی دیکھی جا رہی ہے۔سال 2024 جموں و کشمیر میں گزشتہ پانچ دہائیوں میں سب سے خشک سال رہا۔یونین ٹیریٹری میں گزشتہ 50 سالوں میں سب سے کم بارش سال 2024 میں ہوئی ۔ یہ 2025 کے آغاز میں بھی جاری رہے گا۔ وادی نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں سب سے خشک سال دیکھا۔ اس کے علاوہ دریائے جہلم بھی اپنی کم ترین سطح پر بہہ رہا ہے۔
جموں و کشمیر میں گزشتہ ایک سال میں بارش میں کمی !
جموں و کشمیر میں گزشتہ ایک سال میں بارش میں کمی آئی ہے۔ بارش کی سطح 1232.3 ملی میٹر کی عام سالانہ اوسط کے مقابلے میں گر کر صرف 870.9 ملی میٹر رہ گئی ہے۔ جو 29 فیصد کی نمایاں کمی ہے۔ یونین ٹیریٹری میں معمول سے کم بارش کا یہ لگاتار پانچواں سال رہا۔
حالیہ برسوں میں بارش کے رجحانات کیا کہتے ہیں؟
اگر ہم حالیہ برسوں میں بارش کے رجحانات پر نظر ڈالیں تو ایک پریشان کن نمونہ سامنے آتا ہے۔سال 2023 میں 1146.6 ملی میٹر (7% کمی)، 2022 میں 1040.4 ملی میٹر (16% کمی)، 2021 میں 892.5 ملی میٹر (28% کمی) اور 2020 میں 982.2 ملی میٹر (20% کمی) ریکارڈ کی گئی۔ 2024 کے اعداد و شمار 1974 میں ریکارڈ کیے گئے 802.5 ملی میٹر کی گزشتہ کم ترین سطح کے قریب ہیں۔ اس علاقے میں بارش کی سطح مسلسل کم ہو رہی ہے۔موسمیات کے تجزیہ کار ڈاکٹر فیضان عارف کے مطابق بارشوں میں 29 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ پچھلے پچاس سالوں میں سب سے کم بارش ہے۔ یہ تقریباً 29 فیصد کی کمی تھی جو سب سے کم تھی۔
دریائے جہلم بھی متاثر !
گزشتہ پانچ سالوں میں معمول سے کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔ جس کی وجہ سے ندی اور نالے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ جہلم اب تک کی کم ترین سطح پر بہہ رہا ہے۔ زراعت، ماہی گیری کی صنعت اور پینے کا پانی متاثر ہو رہا ہے۔ یہ کافی پریشان کن معاملہ ثابت ہو سکتا ہے۔ پانی کی کم دستیابی کی وجہ سے کسانوں اور رہائشیوں کو بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا بھی ہے۔