کیرالہ ہائی کورٹ نے منگل کو ممتاز کاروباری بوبی چیمنور کی ضمانت کی عرضی کو منظور کر لیا ہے۔ چیمنور کو ایک ملیالم اداکارہ کی جانب سے ان کے خلاف دائر جنسی ہراسانی کے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اور وہ عدالتی تحویل میں ہیں۔چیمنور کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس پی وی کنہی کرشنن نے کہا کہ چیمنور کا پاسپورٹ پہلے ہی عدالت میں جمع کرایا جا چکا ہے اور وہ تحقیقات کے دوران پولیس کے ربط میں رہے گا۔
جج نے کہا کہ ساڑھے تین بجے تک تفصیلی حکم جاری کر دیا جائے گا۔ سماعت کے دوران، عدالت نے یہ بھی کہا کہ یہ نہیں کہا جا سکتا کہ اداکارہ کے بارے میں چیمنور کے تبصرے 'دوہرے معنی' نہیں تھے۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ درخواست ضمانت میں اداکارہ کے پیشہ اور ان کی صلاحیتوں کے حوالے سے دیے گئے کچھ بیانات بھی 'تضحیک آمیز' ہیں۔استغاثہ نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ چیمنور کی تقریباً تمام سوشل میڈیا پوسٹس میں جنسی رجحان کے ساتھ تبصرے ہوتے ہیں۔ اس نے دلیل دی کہ چیمنور کو راحت دینے سے سماج میں غلط پیغام جائے گا۔
دوسری جانب عدالت نے کہا کہ سوسائٹی کو پہلے ہی پیغام دیا جا چکا ہے کیونکہ تاجر 9 جنوری سے عدالتی حراست میں ہے۔اسے 8 جنوری کو وایناڈ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ چیمنور، جو اس وقت یہاں کی ضلعی جیل میں بند ہے، انہوں نے اپنی عرضی میں کہا کہ وہ ان پر لگائے گئے تمام الزامات سے مکمل طور پر بے قصور ہیں۔ انہوں نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے انہیں جھوٹا، بے بنیاد اور غلط قرار دیا ہے۔
اداکارہ نے درج کروائی تھی شکایت
ملیالم اداکارہ نے بزنس مین بوبی چیمنور کے خلاف جنسی ہراسانی کی شکایت درج کروائی تھی۔ اداکارہ نے شکایت میں کہا تھا کہ وہ بزنس مین کو گزشتہ دو دہائیوں سے جانتی ہیں۔ انہوں نے اپریل 2019 میں پرمبارا میں دسمبر 2022 میں اٹنگل اور اگست 2024 میں کننور میں بوبی چیمنور کی تین جیولری شاپس کابطور مہمان خصوصی افتتاح کیاتھا۔
اداکارہ نے کہا تھا کہ انہوں نے 7 اگست 2024 کوکننور کے الاکوڈ میں چیمنور انٹرنیشنل جیولری شو روم کا افتتاح کیا۔ جہاں ہزاروں لوگ اس تقریب میں جمع تھے۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ افتتاحی تقریب کے دوران چیمنور نے اداکارہ کے گلے میں ہار ڈالا اور پھر موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے بدنیتی کے ساتھ نامناسب طور پر چھو کر اس کا ہاتھ پکڑا اور اسے گھمایا۔ تاہم چیمنور نے ضمانت کی درخواست میں اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا اور ان الزامات کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے خود کو بے قصور قرار دیا ہے۔