کولکتہ کے آر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کیس معاملہ میں آئندہ کل 18 جنوری کو کیس کی سماعت ہونے والی ہے۔ ایسے میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کولکتہ کی سیالدہ کورٹ اس معاملے میں بڑا فیصلہ دے سکتی ہے۔ وہیں مقتول ڈاکٹر کے غمزدہ والد کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے حقیقی انصاف چاہتے ہیں۔ اس کے لیے اسے جہاں بھی جانا پڑے وہ جائے گا۔
والد کو انصاف کی امید!
متوفی ڈاکٹر کے والد کو یقین ہے کہ عدالت ان کی بیٹی کو انصاف دے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت سے تمام چیزوں پر غور کرنے کے بعد ہمیں اچھا فیصلہ ملے گا۔ ڈی این اے رپورٹ میں دیگر افراد (دیگر ملزمان) کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ ہم عدالتوں سے رجوع کر رہے ہیں، ایک کیس ہائی کورٹ میں زیر التوا ہے اور دوسرا سپریم کورٹ میں درج ہے۔
انصاف کے لیے کچھ بھی کریں گے:
مقتول ڈاکٹر کے والد نے کہا کہ وہ اپنی بیٹی کو انصاف دلانے کے لیے کچھ بھی کریں گے۔ انہوں نے کہا، 'ہم اپنی بیٹی کے لیے حقیقی انصاف چاہتے ہیں۔ جہاں بھی جانا ہے ہم جائیں گے۔ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد اگر ان کی خواہش کے مطابق انصاف نہ دیا گیا تو وہ اگلی عدالتوں میں اپیل کریں گے۔
یاد رہے کہ 9 اگست 2024 کو مغربی بنگال کے کولکتہ میں آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کی ایک خاتون ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ عصمت دری اور قتل کا معاملہ پیش آیا،جسکے بعد مقتول کے انصاف کے لیے کلکتہ سمیت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا۔تاہم امید ہے کہ کل 18 جنوری کو کولکتہ کی سیالدہ کورٹ اس معاملے میں بڑا فیصلہ دے سکتی ہے۔