کلکتہ کے آر جی کار میڈیکل کالج اور اسپتال کے ایک جونیئر ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے مجرم سنجے رائے کو آج 20 جنوری پیر کوسزا سنا دی گئی ہے۔ سنجے رائے کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔اس دوران مقتولہ کے والدین بھی عدالت میں موجود تھے۔سیالدہ کورٹ میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور تقریباً 500 پولیس اہلکار تعینات کے گئے ۔یاد رہے کہ عدالت نے سنجے کو 18 جنوری کو مجرم قرار دیا تھا۔
کیا ہے معاملہ؟
گزشتہ سال2024 میں 9 اگست کو آر جی کار میڈیکل کالج میں ایک خاتون ڈاکٹر کی لاش ملی تھی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹر کے قتل سے قبل زیادتی کی تصدیق ہوئی ۔خاتون کی آنکھوں، منہ اور شرمگاہ سے خون بہہ رہا تھا۔ اس کے پیٹ، بائیں ٹانگ، گردن، دایاں ہاتھ، انگلیاں اور ہونٹوں پر زخموں کے نشان تھے۔معاملہ سامنے آنے کے بعد ریاستی حکومت کے خلاف کئی مظاہرے ہوئے۔
واقعے کے اگلے دن سنجے کو گرفتار کر لیا گیا۔
سنجے آر جی کار میڈیکل کالج میں سویلین رضاکار کے طور پر کام کرتے تھے۔ انہیں گزشتہ سال 10 اگست کو گرفتار کیا گیا تھا۔ابتدائی طور پر اس معاملے کی جانچ کولکتہ پولس کر رہی تھی لیکن بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے تفتیش اپنے ہاتھ میں لے لی۔سی بی آئی نے 7 اکتوبر 2024 کو سنجے کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔عدالت نے 9 جنوری کو سماعت مکمل کی اور 162 دن میں فیصلہ سنایا۔
سی بی آئی نے چارج شیٹ میں کیا کہا؟
سی بی آئی نے 200 سے زیادہ صفحات کی اپنی چارج شیٹ میں کہا تھا کہ سنجے نے یہ جرم اس وقت کیا جب متاثرہ لڑکی رات کو سیمینار ہال میں سو گئی۔اس نے پہلے متاثرہ کی عصمت دری کی اور پھر اسے قتل کر دیا۔ سی بی آئی نے رپورٹ میں گینگ ریپ کا ذکر نہیں کیا۔اس چارج شیٹ میں 200 سے زائد گواہوں کے بیانات بھی شامل کیے گئے تھے۔