• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • لکھنؤ: ماں اور چار بہنوں کا قاتل گرفتار، ویڈیو جاری کرکے بتائی وجہ

لکھنؤ: ماں اور چار بہنوں کا قاتل گرفتار، ویڈیو جاری کرکے بتائی وجہ

Reported By: | Edited By: Mohd Muddassir | Last Updated: Jan 01, 2025 IST

image
لکھنؤ: ریاست اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں سال نو 2025 کی صبح کو ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جس نے پورے ملک کو صدمے میں ڈال دیا ہے۔چارباغ ریلوے اسٹیشن کے قریب تھانہ ناکہ کے حلقے میں واقع ہوٹل شرنجیت میں اسد نامی ایک نوجوان نے اپنی ماں اور چار بہنوں کو قتل کردیا۔ تمام لوگ آگرہ کے رہنے والے تھے اور نئے سال کا جشن منانے کے لیے لکھنؤ آئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد ملزم اسد نے ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے قتل کا الزام قبول کر لیا، جس کے بعد پولیس نے بھی ملزم کو گرفتار کر لیا ہے۔ 
 
 

ملزم نے جاری کی ویڈیو:۔ 

 
ملزم نے جاری ویڈیو میں کہا کہ میرا نام اسد ہے… میں نے یہ قدم بستی والوں سے پریشان ہوکر آٹھایا ہے اور میں نے اپنی بہنوں اور ماں کا قتل کردیا ہے۔ اسکے ذمہ دار بستی والے ہیں۔ ہم نے آواز اٹھائی تو کسی نے ہماری بات نہیں سنی۔ آخر مجھے یہ قدم اٹھانا پڑا۔ اس وائرل ویڈیو میں اسد نے بتایا ہے کہ کچھ لوگوں کے ظلم سے پریشان ہوکر وہ مذہب تبدیل کرنا چاہتا تھا، لیکن وہ سکون سے نہیں رہ پا رہا تھا، اس نے پی ایم مودی اور سی ایم یوگی سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میرے مرنے کے بعد انصاف دینے اور اگر آپ سچے ہندو اور ٹھاکر ہیں تو میرے گھر میں مندر بننا چاہیے۔ اسد نے آخر میں کہا کہ اب آپ کی مرضی ہے کہ چاہئے ہمیں جلا دو  یا دفنا دو۔
 

پولیس کا بیان:۔ 

وہیں پولیس نے اس واقعہ کو خاندانی جھگڑا  قرار دیا ہے۔ ڈی سی پی سنٹرل روینہ تیاگی نے بتایا کہ یکم جنوری کو تھانہ ناکہ علاقہ سے اطلاع موصول ہوئی تھی کہ ہوٹل شرنجیت میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد کا قتل کر دیا گیا ہے۔ فوری طور پر مقامی پولیس جائے وقع پر پہنچی، جہاں سے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفتیش کے دوران ملزم نے بتایا کہ خاندانی جھگڑے کی وجہ سے اس نے اپنی ماں اور چار بہنوں کا قتل کیا۔ لکھنؤ کے ایک ہوٹل میں اپنی ماں اور چار بہنوں کا قتل کرنے والا اسد کافی غصے والا تھا۔
 

پڑوسیوں کا بیان:۔ 

پڑوسیوں نے بتایا کہ اس کی چند روز قبل پڑوسی دکاندار سے لڑائی ہوئی تھی۔ جس کے بعد اسد نے چھت سے کھڑے ہو کر اس پر پتھراؤ کیا۔ محلے کے لوگ اس سے دور ہی رہتے تھے۔ پڑوسیوں کے مطابق اسد دہلی والا کے نام سے مشہور ہے۔ اس کی بہن اور ماں بھی کسی سے تعلقات نہیں رکھتی تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ خاندان 12 دن پہلے گھر سے غائب تھا۔ اکثر دو دو ماہ پورا خاندان کہیں غائب ہو جاتا تھا۔ویسے اسد کے کام کے بارے میں کسی کو  صحیح سے کچھ نہیں معلوم تھا لیکن شروع میں وہ پھیری کا کام کرتا تھا۔اس کے بعد اس نے وہ کام بھی چھوڑ دیا۔ اسد کے بارے میں یہ بھی چرچا ہے کہ ماضی میں اس نے اپنی ایک بیٹی کو قتل کر دیا تھا۔ کوئی نہیں جانتا کہ اس کی بیوی کہاں گئی۔ اس کے عجیب و غریب رویے کی وجہ سے علاقے والے بھی اس سے کم ہی بات چیت کرتے تھے۔ جوائنٹ سی پی ببلو کمار نے بتایا کہ 5 لوگوں کی لاشیں ملی ہیں جن میں چار لڑکیاں اور ان کی ماں ہے۔ ہوٹل کے عملے نے بتایا کہ وہ 30 دسمبر کو یہاں آیا تھا اور اس کا بھائی اور والد بھی ساتھ تھے۔ معاملے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔