Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
World

اے آئ پن موبائل فون کا متبادل

انسانی زندگی میی برپا ہونے جا رہا ہے ایک نیا انقلاب۔ جس طرح موبائل فون کے آنے سے ٹیلی فون اور ریڈیو کے فائدے دھیرے دھیرے ختم ہوتے چلے گۓ ٹھیک اسی طرح اے آئی پن کے آنے سے موبائل فون بھی اب اپنی زندگی کی آخری سانس لیتا نظر آ رہا ہے. 
 آے آئی پن کیا ہے؟
 ایک رپورٹ کے مطابق "ہیومن" نامی کمپنی نے ایک اے آی پن لانچ کیا ہے جو شاید کچھ ہی مہینوں میں موبائل فون کی چھٹی کرا سکتا ہے۔
  یہ ایک ایسا ڈیوائس ہے کہ جس سے اب اس کے صارفین کو ٹیکس میسج لکھنے کی ضرورت نہیں ہو گی بلکہ صرف ڈیوائس کوکمانڈ دینا ہوگا، کمانڈ دیتے ہی یہ ڈیوائس صارف کے میسج کو ریسیور تک پہنچا دے گا۔
  اس ڈیوائس کے ذریعے کال کیا جاسکتا ہے، میسج بھیجا جا سکتا ہے، لوکیشن دیکھا جا سکتا ہے، فوٹو کلک کیا جا سکتا ہے، یہ ایک ایسا ڈیوائس ہے جو پروجیکٹر کا کام کرتا ہے، اس کی ایک بڑی خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ ڈیوائس اب ریئل ٹائم میں ٹرانسلیٹ کرے گا۔ اگر اسکے صارف کے سامنے کوئی ایسا شخص ہو جس کی زبان وہ صارف نہیں سمجھ پا رہا ہے تو یہ جب صارف اپنے کان میں لگاے گا تو اسکی ساری باتیں صارف کو خود کی زبان میں سمجھ آےگی ۔ 
 اس ڈیوائس کا استعمال تو فی الحال صرف امریکہ میں ہی ہے، ابھی تک اس بارے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا کہ اسے دنیا بھر میں کب لانچ کیا جائے گا؟
 اے آئی پن کی قیمت کیا ہے؟
 ہیومین آے آئی پن کی قیمت  699 امریکی ڈالر ہے۔  اس کے لیے چوبیس امریکی ڈالر پر ماہانہ سبسکرپشن لینا ہوگا، جس میں سیلیولر ڈیٹا اور فون نمبر شامل ہوگا۔  
آے آئی پن کا مالک کون‌ ہے؟
 اے آئی پن کو عمران چودھری اور ان کی اہلیہ "بیتھنی" نے بنایا ہے، جو اس سے قبل اپل کمپنی میں کام کرتے تھے، عمران چودھری اپل کے ڈیزائنر تھے، انہوں نے 20 سال تک اپل میں کام کیا، بہت سارے آئی پیڈز، آئی فونز کو ڈیزائن کیا اور آئی فون کا انٹرفیس بھی عمران چودھری نے ہی کیا تھا، اور ان کی اہلیہ "بیتھنی" اپل کی سافٹ ویئر ڈائریکٹر تھی، آئی او ایس کے تمام پروجیکٹس کی ذمہ داری "بیتھنی" کے پاس تھی۔ 
 خلاصہ 
 اب جلد ہی موبائل فون تاریخ کا ایک حصہ بن سکتا ہے؟  کیونکہ اے آئی سے چلنے والی یہ چھوٹی سی ڈیوائس اب موبائل فون کا سارا کام سنبھالے گا جیسے ویب سرچ، فون کال، ٹیکسٹ میسج، ٹرانسلیٹر، فوٹو کلک یعنی موبائل فون کے سبھی فیچر اس اے آئی پن میں موجود ہیں جو اب جلد ہی موبائل فون کو تاریخی صفحات میں درج کرنے والا ہے۔