Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

سی بی آئی نے نیٹ پیر لیک معاملہ کی تحقیقات کا کیا آغاز

مرکزی حکومت نے نیٹ یوجی امتحان میں دھاندلی کےالزامات کو سنجیدگی سے لیتے ہوۓ معاملے کی جانچ سی بی آئی کو سونپ دی ہے، جس کے بعد اس معاملے کی جانچ اب سی بی آئی کرے گی، نیٹ ۔ یوجی امتحان کے نتائج جاری ہونے کے بعد ملک کے کئ حصوں میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے۔ پیپر لیک کے الزامات کی وجہ سے حکومت بھی سوالوں کی زد میں ہے۔ حکومت نے نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے سربراہ کو بھی عہدے سے ہٹا دیا ہے، وہیں اتوار 23 جون کو ہونے والے نیٹ پی جی داخلے کے امتحان کو بھی ملتوی کر دیا گیا ہے۔ 
 وزارت  نے کہا ہے کہ کچھ حالیہ داخلہ امتحانات میں بے ضابطگیوں کے واقعات کے پیش نظر اس امتحان کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ امتحان کے پورے عمل کوجانچ پڑتال کے تحت رکھا جائے گا اور جلد ہی نئی تاریخوں کا اعلان کیا جائے گا۔ وزارت نے امتحان کی تاریخ کو ملتوی کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ طلباء کے مفادات اور امتحان کی شفافیت کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
 نیٹ امتحان کے تنازعہ کے درمیان، مرکزی حکومت نے ہفتہ کی رات نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سبودھ کمار سنگھ کو ہٹا کرانہیں آئندہ احکامات تک ڈپارٹمنٹ آف پرسنل اینڈ ٹریننگ پر رکھاہے،اور ان کی جگہ پردیپ سنگھ کھر والا کو نیا ڈی جی مقرر کیا گیا ہے۔
پیپر لیک کی وجہ سے این ٹی اے کی شبیہ  کافی خراب ہوئی ہے، ایسے میں وزارت تعلیم نے این ٹی اے کے کام کاج کا جائزہ لینے اور امتحانی اصلاحات کی سفارش کرنے کیلئے اسرو کے سابق سربراہ  کے رادھا کرشنن کی صدارت میں سات رکنی کمیٹی کی تشکیل دی گئی ہے،اس کمیٹی میں ایمس دہلی کے سابق ڈائرکٹر رندیپ گلیریا، حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے وائس چانسلر بی جے راؤ، آئی آئی ٹی مدراس کے سول انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر پنکج بنسل، پیپل اسٹرانگ کے شریک بانی اور کرمایوگی بھارت بورڈ کے رکن شامل ہیں۔