کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخاب سے قبل دو روزہ دورے پر ہیں۔ آج 22 اگست جمعرات کو راہول گاندھی نے سری نگر میں کارکنوں سے خطاب کیا۔
پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں اور ہندوستان کی ہر ریاست کے لوگوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمارے لیے جموں و کشمیر کے لوگوں کی نمائندگی اور ریاست کا درجہ سب سے اہم ہے۔
انہوں نے بی جے پی کی جانب سے ریاست کو یوٹی میں تبدیل کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار کوئی ریاست یو ٹی بنی ہے۔ اسی کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے منشور میں واضح طور پر لکھا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کو ان کے جمہوری حقوق واپس ملیں۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ کشمیری عوام ایک مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ ہم اس مشکل سے نکالنا چاہتے ہیں۔
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ میں پورے ملک میں جمہوریت کی حفاظت کرتا ہوں لیکن میرا مقصد جموں و کشمیر کے لوگوں کے درد کو مٹانا ہے۔ جس خوف میں آپ رہتے ہیں، جو دکھ آپ محسوس کرتے ہیں، میں، ملکارجن کھڑگے اور پوری کانگریس پارٹی ہمیشہ کے لیے ان دکھوں کو مٹانا چاہتی ہے۔ ہم نفرتوں کو محبت سے شکست دیں گے۔
ساتھ ہی کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راہل گاندھی اتحاد کے ساتھ الیکشن لڑنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے پارلیمانی انتخابات کے دوران جموں و کشمیر میں انڈیا اتحاد کی کامیابی کا خاص طور سے ذکر کیا۔
انہوں نے لوک سبھا انتخابات 2024 پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج مضبوط اپوزیشن اور انڈیا اتحاد کی وجہ سے بی جے پی بے چین ہے۔ اسی کے ساتھ کھرگے نے کہا کہ بی جے پی پارلیمنٹ میں کچھ بل لائی تھی لیکن لوک سبھا میں مضبوط اپوزیشن کی زبردست مخالفت کی وجہ سے اسے جے پی سی تشکیل دینا پڑا۔ گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کو بھاری اکثریت ملی تھی جس کی وجہ سے وہ ایسے قوانین لائی جو عوام اور کسان مخالف تھے۔