حالیہ گزشتہ دنوں میں اسرائیل کی ڈیفنس فورس کے ایک ریٹائرڈ میجر جنرل یزہاک برک نے ملک کے عوام کو خبردار کرتے ہوۓ کہا تھا کہ اگر غزہ جنگ بندی مذاکرات ناکام ہوجاتے ہیں تو خطے میں نہ ختم ہونے والی جنگ چھڑ سکتی ہے جس سے اسرائیل ہر جانب سے شدید خطرات میں گھیر جائے گا۔
اب اسی دوران مشرق وسطیٰ میں بڑے پیمانے پر جنگ چھڑ چکی ہے۔
بتا دیں اسرائیلی فوج نے اپنی ظلم و بربریت کی حدوں کو پار کرتے ہوۓ جنوبی لبنان میں فضائی حملے کیے،جسکے جواب میں حزب اللہ نے بھی بڑے ڈرون اور راکٹ حملوں کے ساتھ اس کا جواب دیا ہے۔
حزب اللہ نے گزشتہ شب رات بھر اسرائیل پر 320 سے زائد راکٹ فائر کیے، جس میں کئی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
حزب اللہ نے کہا کہ اس نے جولائی میں بیروت میں اس کے کمانڈر فواد شکر کی اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت کا بدلہ بھی لے لیا ہے۔
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھنے کے بعد اسرائیل نے 48 گھنٹے کیلئے ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے اتوار کو ملک بھر میں 48 گھنٹے کی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے۔
اتوار کی صبح جنوبی لبنان کے لوگوں کے لیے جاری ایک پیغام میں اسرائیلی فوج نے کہا کہ ہم آپ کے گھروں کے قریب اسرائیلی سرزمین پر بڑے پیمانے پر حملے کرنے کے لیے حزب اللہ کی تیاریوں پر نظر رکھ رہے ہیں۔ آپ خطرے میں ہیں، فوراً علاقہ چھوڑ کر چلے جائیں۔ ہم حزب اللہ کے اہداف پر حملہ کر رہے ہیں اور انہیں تباہ کر رہے ہیں۔