Friday, October 18, 2024 | 1446 ربيع الثاني 15
National

وقف ترمیمی بل پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کا دوسرا اجلاس آج ۔ کئی مسلم تنظیموں کو بل پر اپنے خیالات پیش کرنے کے لیے کیاگیامدعو

وقف (ترمیمی) بل 2024 پر غور و فکر کرنے کے لیے تشکیل دی گئی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کا دوسرا اجلاس آج 30 اگست 2024 کو پارلیمنٹ ہاؤس انیکسی میں منعقد ہونے جا رہا ہے۔ 
اس سلسلہ میں جے پی سی نے متعدد مسلم تنظیموں کو بل پر اپنی اپنی تجاویزات پیش کرنے کے لیے مدعو کیا ہے۔ آج مختلف ریاستوں کے وقف بورڈز کے علاوہ مذہبی تنظیموں کی جانب سے جے پی سی کو تجاویزات و مشورہ پیش کئے جائیں گے۔
جس میں آل انڈیا سنی جمعیت علماء ممبئی، انڈین مسلمز فار سول رائٹز، نئی دہلی، اتر پردیش سنی سنٹرل وقف بورڈ اور راجستھان مسلم وقف بورڈ کے نمائندے جمعہ کو جے پی سی کی میٹنگ میں بل کے حوالے سے اپنے اپنے خیالات پیش کریں گے۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے جے پی سی کا پہلا اجلاس گزشتہ ہفتہ 22 اگست کو منعقد ہوا تھا، جو کافی ہنگامہ خیز تھا۔
پہلے اجلاس کے دوران اقلیتی امور کی وزارت کے نمائندوں کی جانب سے وقف ترمیمی بل  اور اس بل میں پیش کی جانے والی مجوزہ ترامیم کے بارے میں معلومات دی گئی تھیں، لیکن اپوزیشن جماعتیں اس سے مطمئن نظر نہیں آئیں۔
واضح رہے کہ وقف (ترمیمی) بل 2024 پر بحث کے لیے دونوں ایوانوں کے اس مشترکہ پینل میں مختلف سیاسی جماعتوں کے 31 ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔ ان میں لوک سبھا کے 21 اور راجیہ سبھا کے 10 ارکان پارلیمنٹ ہیں۔
کمیٹی میں شامل لوک سبھا کے ارکان پارلیمنٹ جگدمبیکا پال، نشی کانت دوبے، تیجسوی سوریا، اپراجیتا سارنگی، سنجے جیسوال، دلیپ سائکیا، ابھیجیت گنگوپادھیائے، ڈی ارونا، گورو گگوئی، عمران مسعود، محمد جاوید، مولانا محب اللہ، کلیان بنرجی، اے راجا، لاو سری کرشنا دیورایالو، دلیشور کامیت، اروند ساونت، ایم سریش گوپی ناتھ، نریش گنپت مہاسکے، ارون بھارتی اور اسد الدین اویسی ہیں۔
جبکہ راجیہ سبھا سے برج لال، میدھا وشرام کلکرنی، غلام علی، رادھا موہن داس اگروال، سید نصیر حسین، محمد ندیم الحق، وی وجے سائی ریڈی، ایم محمد عبداللہ، سنجے سنگھ اور ڈی ویریندر ہیگڑے کو کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔
بی جے پی ایم پی جگدمبیکا پال جے پی سی کے چیئرمین ہیں۔ بل پر غور کرنے کے بعد جے پی سی کو پارلیمنٹ کے اگلے اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔