ہماچل پردیش سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور اداکارہ کنگنا رناوت گزشتہ کئی دنوں سے اپنے بیانات کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔
اب کنگنا رناوت نے اپنی آنے والی فلم 'ایمرجنسی' کے حوالے سے تازہ بیان دیا ہے۔ کنگنا نے کہا کہ ان کی فلم کو سرٹیفکیٹ نہیں دیا جا رہا ہے۔
کنگنا رناوت کو ان کی آنے والی سیاسی ڈرامہ فلم 'ایمرجنسی' کے حوالے سے نوٹس جاری کر دیا گیا ہے۔ شرومنی گرودوارہ مینجمنٹ کمیٹی (SGPC) نے فلم کے پروڈیوسر کو قانونی نوٹس بھیجا ہے۔ اور ایس جی پی سی نے فلم ایمرجنسی کے ٹریلر کو ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ فلم ایمرجنسی کا ٹریلر 14 اگست کو ریلیز ہوا تھا۔
'ایکس' پر ایک ویڈیو پوسٹ جاری کرتے ہوئے کنگنا نے کہا کہ 'بہت سی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ ہماری فلم کو سنسر بورڈ کا سرٹیفکیٹ مل گیا ہے جو سچ نہیں ہے۔
کنگنا نے بیان دیا کہ "ہماری فلم کو سنسر بورڈ نے پاس کیا تھا لیکن اس کا سرٹیفکیٹ روک دیا گیا۔ ہمیں کئی جگہوں سے جان سے مارنے کی دھمکیاں ملیں، سنسر بورڈ کو بھی دھمکیاں دی گئیں۔"
دوسری جانب صدر گیانی رگھبیر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ فلم ایمرجنسی میں سکھ برادری کو جان بوجھ کر غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے، جو ایک سازش لگتی ہے، فلم میں پوری کمیونٹی کی بے عزتی کی جارہی ہے، کنگنا یہ سب جان بوجھ کر کررہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم 1984 میں سکھ برادری کے ساتھ ہونے والے مظالم کو کبھی نہیں بھول سکتے اور اب کنگنا رناوت کی فلم جرنال سنگھ خالصہ بھنڈرانوالے کے کردار کو پھاڑ رہی ہے۔
ایمرجنسی' کا ٹریلر ابھی چند ہفتے قبل ہی ریلیز ہوا تھا۔ جس میں خالستانی رہنما جرنیل سنگھ بھنڈرانوالے کو مبینہ طور پر دکھایا گیا۔ اس کے بارے میں شرومنی اکالی دل کی دہلی یونٹ نے سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کو قانونی نوٹس بھیج کر فلم کی ریلیز روکنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔