لکھنؤ میں قائم رام منوہر لوہیا نیشنل لاء یونیورسٹی کے ہاسٹل میں 19 سالہ طالبہ انیکا رستوگی کی لاش مشکوک حالت میں برآمد ہوئی ہے۔
انیکا ایل ایل بی کے تیسرے سال کی طالبہ تھی۔
انیکا آئی پی ایس سنتوش رستوگی کی بیٹی تھی، جو اس وقت دہلی میں این آئی اے (نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی) میں آئی جی کے عہدے پر کام کر رہے ہیں۔
انیکا رات کو اپنے کمرے میں گئی تھی جس کے بعد اس نے دروازہ نہیں کھولا۔ اس کے دوستوں نے دروازہ پر کافی دیر دستک دی نہ کھولنے پر وہ تمام پریشان ہو گئے۔ جب دروازہ کو توڑا گیا تو انیکا کو بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا۔
انیکا کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ موت کی وجہ تاحال واضح نہیں ہے۔
پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھجوا دیا ہے۔
پولیس معاملے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے اور انیکا کے گھر والوں کو اس واقعے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔ اس واقعہ نے یونیورسٹی کے طلباء اور عملے کو چونکا دیا ہے۔
انیکا کی موت کی اصل وجہ جاننے کے لیے سب کو پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔
پولیس اور متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ جو بھی حقیقت سامنے آئے گی اسے آگے شیئر کیا جائے گا اور مناسب کارروائی کی جائے گی۔