Thursday, November 21, 2024 | 1446 جمادى الأولى 19
Crime

جھانسی کے ہسپتال میں آگ لگنے سے دس نوزائدہ بچوں کی موت،حکومت نے تحقیقات کا دیا حکم

اتر پردیش کے جھانسی سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے این آئی سی یو میں آگ لگنے سے 10 نوزائیدہ بچوں کی موت کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ 47 کے قریب نوزائیدہ بچوں کو بچا لیا گیاہے۔
اس واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے جھانسی کے ڈی ایم ایس سچن مہر نے بتایا کہ مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کے این آئی سی یو وارڈ میں 54 بچے داخل تھے۔ اچانک آگ بھڑک اٹھی جسے بجھانے کی کوشش کی گئی لیکن زیادہ تر بچے آکسیجن کی مدد پر تھے اور آگ تیزی سے پھیل گئی.
اتر پردیش کے وزیر صحت برجیش پاٹھک کا کہنا ہے کہ آگ آکسیجن کنسنٹیٹر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ انہوں نے معاملے کی تین سطحی تحقیقات پولیس، محکمہ صحت اور مجسٹریٹ کو سونپ دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فروری میں فائر سیفٹی آڈٹ کرایا گیا اور جون میں آگ بجھانے والی موک ڈرل بھی کی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حادثہ کیسے اور کیوں پیش آیا یہ تحقیقاتی رپورٹ سے معلوم ہوگا۔
اسکے علاوہ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور ہفتہ کی شام تک رپورٹ طلب کی ہے۔
انہوں نے جاں بحق ہونے والے بچوں کے لواحقین کے لیے فی کس 10 لاکھ روپے اور زخمیوں کے لیے 50 ہزار روپے کی مالی امداد کا اعلان کیا ہے۔
تین بچوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے جن کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے گا۔ 
این آئی سی یو کا خوفناک منظر!
میڈیکل کالج کے این آئی سی یو میں آگ لگنے کے بعد وہاں آکسیجن سے بھرپور ماحول کی وجہ سے آگ نے بڑی شکل اختیار کر لی۔ آگ لگنے سے یونٹ کا سامان مکمل طور پر جل گیا۔
لوگوں نے کھڑکیوں سے چھلانگ لگا کر خود کو بچایا۔ تقریباً 2 گھنٹے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔ ویڈیو میں لوگ بچوں کی بری طرح جلی ہوئی لاشیں نکالتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
الزام ہے کہ اسپتال میں فائر الارم کام نہیں کررہے تھے اور ایمرجنسی سسٹم کی بحالی کا فقدان تھا۔