اسرائیلی فوج نے اتوار کی صبح اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں نیوز چینل الجزیرہ کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ اور الجزیرہ کے دفتر کو 45 دن کے لیے بند کرنے کا حکم دیا۔
موجودہ وقت میں الجزیرہ غزہ پٹی میں اسرائیل اور حماس جنگ کو نشر کر رہا ہے۔
اس کو روکنے کے لیے اسرائیلی فوج نے الجزیرہ کے دفتر پر چھاپہ مارا۔ اور چینل کی نشریات فوری بند کرنے کو کہا۔
اسرائیلی فوجی بھاری ہتھیاروں سے لیس اور نقاب پوش ہو کر دفتر میں داخل ہوئے۔
جیسے ہی نقاب پوش اسرائیلی فوجی دفتر میں داخل ہوئے، ان میں سے ایک نے وہاں موجود عملے سے عربی میں کہا، ’’ابھی تمام کیمرے اٹھاؤ اور یہاں سے نکل جاؤ‘‘۔
اور بیورو چیف ولید العمری کو بیورو بند کرنے کا حکم دیا۔ اسرائیلی فوج نے اس چھاپے اور حکم کی کوئی وجہ نہیں بتائی،
اسرائیل کی طرف سے یہ چھاپہ ملک میں الجزیرہ کی نشریات اور دفتر کی بندش کے چند ماہ بعد کیا گیا ہے۔ اسرائیل نے الجزیرہ کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس پر پابندی لگا دی تھی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ جس دفتر پر چھاپہ مارا گیا وہ فلسطینی حکومت کا اسی شہر میں واقع سرکاری دفتر ہے جو مغربی کنارے کے رام للہ میں واقع ہے۔
ساتھ ہی یہ بھی بتا دیں کہ گزشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک فضائی حملے میں الجزیرہ کے صحافی اسماعیل الغول کو ہلاک کر دیا تھا۔
اسرائیل نے الزام لگایا تھا کہ اسماعیل حماس کا رکن تھا اور 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حملے میں ملوث تھا۔