Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
National

اندور میں 30 مسلمانوں نےاپنایا ہندو دھرم

 مدھیہ پردیش کے اندور میں 30 مسلمانوں کے ایک گروپ نے ہندو دھرم اختیار کرلیا،یہ دعویٰ  یہاں کی ایک سماجی تنظیم نے  کیا ہے، جبکہ پولیس نے بتایا کہ اسے اس ضمن میں اب تک کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے کہ کسی نے جبر کیا ہو،مقامی تنظیم ساجھا سنسکرتی منچ کے صدر سام پاوری نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ 30 افراد بشمول 14 خواتین نے مدھیہ پردیش آزادیئ مذہب ایکٹ 2021 کی دفعات کے تحت اسلام ترک کرتے ہوئے ہندو مت اختیار کرلی ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ اِن افراد نے ہندو رسم و رواج میں حصہ لیا، جس میں ویدک بھجن گانا بھی شامل تھا جو یہاں کے کھجرانہ گنیش مندر میں ہو‎‎ئ تھی۔ ان افراد نے مدھیہ پردیش آزادیئ مذہب ایکٹ 2021 کے تحت ضلع انتظامیہ کو ایک حلف نامہ پیش کیا جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ وہ لوگ رضاکارانہ طور پر اپنا مذہب تبدیل کررہے ہیں۔
 ڈپٹی کمشنر پولیس ابھینے وشواکرما نے بتایا کہ ہمیں یہ اطلاع ملی ہے کہ 28 افراد کھجرانہ گنیش مندر میں رضاکارانہ طور پر تبدیلی مذہب کے لئے ایک رسم میں حصہ لے رہے ہیں۔ ہمیں ابھی تک ایسی کوئی شکایت نہیں ملی ہے کہ ان افراد نے کسی دباؤ،اثرورسوخ یا لالچ کے تحت اپنا مذہب تبدیل کیا ہے،اگر ایسی کوئی شکایت موصول ہو تو مناسب قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔ 
مدھیہ پردیش آزادی مذہب ایکٹ 2021 کو وضع کیا گیا تھا تاکہ جبر، دھوکہ یا لالچ کے ذریعہ تبدیلی مذہب کو روکا جاسکے، اِس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو 10 سال کی جیل یا ایک لاکھ روپے جرمانہ کیا جاسکتا ہے