Thursday, November 21, 2024 | 1446 جمادى الأولى 19
World

نئے اسلامی سال کے آغاز پرغلاف کعبہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب

سعودی عرب میں نئے ہجری اسلامی سال کا آغاز ہوچکا ہے، نئے سال کے آغاز کے اعلان کے ساتھ ہی یکم محرم 1446ھ کو غلاف کعبہ کو تبدیل کر دیا گیا ہے۔
حرمین شریفین کے امور کی جنرل اتھارٹی نے نئے سال کے آغاز پر غلاف کعبہ کو تبدیل کیا۔اس حوالے سے ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی جو رات بھر جاری رہی۔ اس دوران کعبۃ اللہ سے پرانا غلاف اتار کر نیا غلاف چڑھایا گیا، ساتھ ہی اس روح پرور مناظر کے دوران لوگ کعبۃ اللہ کی طواف بھی کرتے رہے، 
نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب یعنی  کعبہ کا وہ دروازہ  حس پر خوبصورت منقش پردہ ہوتاہے اسے ستارہ کعبہ کہاجاتاہے،اس پر مشتمل ہے۔ غلاف کعبہ کی تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علیحدہ علیحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پچھلا غلاف اتار لیا جاتا ہے۔ یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے،
غلاف کعبہ کی تبدیلی میں 159 تکنیکی ماہرین اور کاریگروں نے حصہ لیا۔
ہر سال پرانے غلاف کعبہ کو جن سنہرے کڑوں سے باندھا جاتا ہے اسے ہٹا کر اس کی جگہ نئے غلاف کو مکمل طور پر کعبہ شریف پر لگایا جاتا ہے،
اس عمل میں کنگ عبدالعزیز کسوہ کمپلیکس پر خانہ کعبہ کے غلاف کی تیاری میں 200 سے زائد افراد معمول ہوتے ہیں۔ یہ تمام افراد غلاف کی تیاری کے مختلف مراحل میں حصہ لیتے ہیں۔ جہاں دنیا کی سب سے بڑی سلائی مشین جو 16 میٹر طویل ہے اور یہ کمپیوٹر سسٹم پر چلتی ہے استعمال ہوتی ہے جس کے ذریعے غلاف کعبہ کے دیگر کام انجام پاتے ہیں۔
غلاف کعبہ کی تبدیلی کا عمل سب سے پہلے حطیم یعنی خانۂ کعبہ کی بیرونی دیوار جہاں میزاب رحمت ہے اور اس کے ساتھ نیم دائرے کی شکل میں تھوڑی سی احاطہ کی ہوئی جگہ سے ہوتا ہے،
غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے ایک ہزار کلو گرام خام ریشم استعمال ہوتا ہے جسے کمپلیکس کے اندر کالا رنگ دیا جاتا ہے۔ کپڑے کی تیاری کے حوالے سے کمپلیکس میں جدید ترین جیکوارڈ مشینیں موجود ہیں۔ یہاں دیگر مشینیں قرآنی آیات کی کڑھائی، آیات اور دعاؤں کے لیے کالا ریشم تیار کرتی ہیں جبکہ سادہ ریشم بھی تیار کرتی ہیں جن پر آیات پرنٹ کی جاتی ہیں اس طرح سونے اور چاندی کے دھاگوں سے کشیدہ کاری بھی کی جاتی ہے،
غلاف کعبہ کے لیے 120 کلو گرام سونے اور 100 کلو گرام چاندی کا دھاگہ استعمال ہوتا ہے۔ غلاف کی تیاری کے ہر عمل میں استعمال ہونے والے مواد کی جانچ بھرپور طریقے سے ہوتی ہے۔ 
واضح رہے کہ اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوۃ) ہر سال حج کے دوران 9 ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ سال سے غلاف کعبہ کی تبدیلی کی سالانہ تقریب نئے اسلامی سال کے پہلے دن ہوتی ہے۔