Sunday, September 8, 2024 | 1446 ربيع الأول 05
National

نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو، آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کرے گا چیلنج

 دہلی میں کل 14 جولائی بروز اتوار آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ  نے طلاق یافتہ مسلم خواتین کی لازمی دیکھ بھال سے متعلق سپریم کورٹ کے حالیہ د‎ئیے گیۓ فیصلے کو چیلینج کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ بورڈ نے یہ فیصلہ صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی صدارت میں لیا ہے جہاں مسلم طلاق یافتہ خواتین کی کفالت سے متعلق عدالت عظمیٰ کے فیصلہ کو اسلامی قانون کے خلاف بتایا گیا ہے۔
اجلاس کی کارروائی جنرل سیکرٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے چلائی جس میں  ملک بھر کے نمائندوں نے شرکت کی۔
بورڈ نے قرآن پاک کے مطابق نکاح کے تسلسل کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ طلاق کے بعد مردوں کو سابقہ ​​بیویوں کو اپنے پاس رکھنے پر مجبور کرنا ناقابل عمل ہے۔
بورڈ کا موقف ہے کہ شریعت میں عورت کو صرف عدت پوری ہونے تک نفقہ الاؤنس دینے کا حکم ہے،اس کے بعد عورت آزاد ہے، وہ دوبارہ شادی کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر بچے عورت کے ساتھ رہتے ہیں تو ان کے اخراجات کی ادائیگی شوہر کی ذمہ داری ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے مزید کہا کہ جب رشتہ ہی باقی نہ رہے تو مرد پر مطلقہ کی ذمہ داری کیسے عائد کی جاسکتی ہے۔
اس کے علاوہ بورڈ نے ہندوستان میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کی بھی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقلیتوں کے آئینی حقوق کے خلاف ہے۔