گجرات کے کئی مختلف علاقوں میں چاندی پورہ وائرس کا خطرہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے،جسکی وجہ سےلوگ خوفزدہ ہیں۔
محکمہ صحت کے حکام نے یہ اطلاع دی کہ بدھ کو اس وائرس کی وجہ سے مزید دو اموات کی اطلاع ملی ہے۔ اس سے دو ہفتوں میں مشتبہ اموات کی کل تعداد 19 ہو گئی ہے۔
ریاستی وزیر صحت رشیکیش پٹیل نے یہ اطلاغ دی کہ چندی پورہ وائرس کی وجہ سے اراولی کے موٹا کنتھریا کے ایک بچے کی موت کی تصدیق نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی، پونے سے رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہوئی ہے۔
سابر کانٹھا کے ایک سرکاری اسپتال میں حال ہی میں ایک چار سالہ بچے کی وائرس سے موت ہوگئی۔
حکام نے بتایا کہ بدھ کے روز وائرس کی وجہ سے دو مزید اموات کی اطلاع کے بعد تصدیق ہوئی۔
چاندی پورہ وائرس فلو جیسی علامات کے ساتھ بخار اور شدید انسیفلائٹس کا سبب بنتا ہے۔ یہ ریت میں ہے اور یہ مچھروں اور مکھیوں سے پھیلتا ہے۔
بتا دیں کہ ریت کی مکھیوں کو دور رکھنے کے لیے بچوں کی کھلی جلد پر کیڑے مار دوا کا پیسٹ استعمال کریں۔ لمبی بازو کی قمیضیں اور لمبی پینٹ پہنیں۔ سوتے وقت مچھر دانی کا استعمال کریں۔ اگر بخار، قے اور درد جیسی علامات ظاہر ہوں تو فوراً ہسپتال لے جائیں۔